وزیر اعلیٰ نے سمدھان یاترا کے دوران کٹیہار ضلع کی جیویکا دیدیوں سے گفتگو کی
پٹنہ، 05 فروری (اے بی این) وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ’سمادھان یاترا‘کے دوران آج کٹیہار ضلع کی جیویکا دیدیوں کے ساتھ ایک ’سنواد‘ پروگرام میں حصہ لیا۔ ضلع رجسٹری و کونسلنگ سنٹر میں منعقدہ ڈائیلاگ پروگرام میں جیویکا دیدیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام میں 6 جیویکا دیدیوں نے، جنہوں نے جیویکا گروپ کے ذریعے بہترین کام کیا، اپنے تجربات بتائے۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد ان سبھی نے اپنی ذاتی زندگی اور خاندان کے معیار زندگی میں ہونے والی تبدیلیوں کو وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھا۔
جیویکا دیدی محترمہ نیتو کماری نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں مکئی اور مکھانے کی اچھی پیداوار ہوتی ہے لیکن ہمیں اس کا منافع نہیں مل پاتا ہے ۔ جیویکا میں شامل ہونے کے بعد، ہم سب کسان دیدیوں نے مل کر سال 2021 میں اپنی کمپنی کھولی، جس کے ساتھ 372 جیویکا دیداں منسلک ہوئیں۔ ہمیں حکومت سے گرانٹ بھی ملی۔ ہم نے پرگتی میدان، دہلی میں اپنی مصنوعات کی ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا تھا۔ مکئی، مکھانہ کی مصنوعات پیک کر کے ہم اسے مارکیٹ میں لے جا رہے ہیں اور اس سے اچھا منافع حاصل کر رہے ہیں۔ میں وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ کی وجہ سے ہم جیویکا دیدی کا خاندان خوشحال ہے۔
جیویکا دیدی مسز منیشا کماری نے بتایا کہ جب ہمارا دوسرا بچہ کی پیدائش ہوئی تو ہماری صحت خراب تھی۔ جب مجھے ہسپتال میں داخل ہوئی تو جیویکا دیڈیوں نے ہمیں غذائیت سے بھرپور کھانے کی اشیاء کے بارے میںبتا ہوئے کہا کہ اس کے استعمال سے آپ اور آپ کا بچہ صحت مند رہے گا۔ میں اور ہمارا بچہ صحت مند ہیں۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد ہمیں بہت فائدہ ہوا ہے۔ ہم اپنی پنچایتوں میں گھوم کر حاملہ خواتین کو صحت اور غذائیت کے بارے میں بتاتے ہیں تاکہ بچہ اور اس کی ماں دونوں صحت مند رہیں۔ میں نتیش بھیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ آپ کی وجہ سے ہماری ترقی ہو رہی ہے اور صحت بھی بہتر ہو رہی ہے۔
جیویکا دیدی مسز سورنالتا دیوی نے بتایا کہ پہلے میں اگربتیاں بنانے کا کام کرتی تھی۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد، 2 لاکھ روپے کا قرض لیا۔ ایک لاکھ روپے اور مشین پر اور ایک لاکھ روپے سامان پر خرچ کیے اور اگربتی کا کاروبار شروع کیا۔ اس سے 10 جیویکا دیدیوں کو بھی روزگار مل رہا ہے۔ میں جناب وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ تمام جیویکا دیدیاں آپ کی وجہ سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ تمام دیدیاں آپ کے ساتھ ہیں اور آپ تمام دیدیوں کو اسی طرح آگے بڑھاتے رہیں۔
جیویکا دیدی محترمہ ریتھ ٹوڈو نے بتایا کہ میرے خاندان کی مالی حالت بہت خراب تھی۔ کھانے پینے میں کافی دقت ہوتی تھی۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد، میں نے 50ہزار روپے کا قرض لیا اور دھان کی کٹائی کی مشین خریدی۔ فائدہ ہوا اور ہم نے گائے اور بکرے خریدلی۔ بچت کے پیسے سے تین بیگھہ زمین بھی چھڑائی۔ 2 بیگھہ زمین بطور بٹائی لے کراپنے شوہر کے ساتھ کاشتکاری بھی کر نے لگی۔ ہماری اچھی آمدنی ہو رہی ہے۔ جیویکا میں شامل ہونے کے بعد، میرے خاندان کی حالت میں کافی تبدیلی آئی۔ ہمارے تمام بچے اچھے ا سکول میں پڑھ رہے ہیں۔ ہم نتیش بھیا کا شکریہ ادا کر تے ہیں۔
جیویکا دیدی محترمہ پکو مرمو نے بتایا کہ میرے شوہر دیسی شراب کا دھندہ کرتے تھے۔ شراب بندی کے بعد شراب کادھندہ ختم ہو گیا اور ہمارے لیے اپنا گھر چلانا مشکل ہو گیا۔ کچھ دنوں کے بعد شوہر کا بھی انتقال ہو گیا۔ تین بچوں کی ذمہ داری تھی۔ جیویکا میں شامل ہونے کے بعد، ہمیں مسلسل روزگار اسکیم کے ذریعے 60 ہزار روپے ملے، جس سے ہم نے گروسری کی دکان کھولی۔ اس سے ہمیں اچھی آمدنی ہونے لگی۔ میرا خاندان سنبھل گیا ہے۔ اب میں 15 کٹھہ زمین پر کاشتکاری بھی کر رہی ہوں۔ نتیش بھیا کا بہت شکریہ کہ آپ کی وجہ سے ہمیں روزگار ملا اور اب میرا خاندان خوش حال زندگی گزار رہا ہے۔
جیویکا دیدی مسز گلشن آرا نے بتایا کہ میری شادی چھوٹی عمر میں ہو گئی تھی۔ اس کے بعد ایک بچی کی پیدائش ہوئی۔ کچھ دنوں کے بعد میرے شوہر نے طلاق دے کر دوسری شادی کر لی۔ میرے والدین اور بچے کی ذمہ داری مجھ پر تھی۔ جیویکا میں شامل ہونے کے بعد مجھے بہت قوت ملی۔ مسلسل روزگار اسکیم کے تحت سال 2020 میں مجھے 60 ہزار روپے ملے، جس سے میں نے ڈھائی بیگھے میں لیز پر لے کر کاشتکاری شروع کی۔ اس سے ہمیں بہت فائدہ ہو رہا ہے۔ گھر کی معاشی حالت بہتر ہوئی ہے اور ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہیں۔ ہم نتیش بھیا کا بہت شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ کی وجہ سے ہمارا خاندان خوشحال ہے اور زندگی اچھی گزر رہی ہے۔
سنواد پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال سمادھان یاترا کے دوران مختلف اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں جیویکا دیدیوں سے ملنے اور ان کی باتیں سننے کا موقع ملا ہے۔ آج یہاں جیویکا دیدیوں نے یہاں اپنا تجربہ بیان کیا ہے۔ مجھے آپ لوگوں کی بات بہت اچھی لگی اور سن کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ اس کے لیے میں آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 24نومبر 2005 کو جب بہار کے لوگوں نے مجھے کام کرنے کا موقع دیا تو ہم نے ’سیلف ہیلپ‘ گروپ کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے جب ہم رکن پارلیمنٹ اور مرکز میں وزیر تھے تو کئی مقامات کا دورہ کیا تھا اور سیلف ہیلپ گروپوں کا کام دیکھا تھا۔ پورے ملک میں سیلف ہیلپ گروپ تھا۔ بہار میں سیلف ہیلپ گروپ کی تعداد بہت کم تھی۔ہم نے ’سیلف ہیلپ‘ گروپ سے وابستہ خواتین کا نام’جیویکا‘ رکھا، تب سے آپ سبھی جیویکا دیدیاںکہلانے لگیں۔ اس وقت کی مرکزی حکومت کے وزیر نے آکر سیلف ہیلپ گروپ کے کام کو دیکھا تھااور اس کی بہت تعریف کی اور اسے پورے ملک میں اس کا نام ’آجیویکا‘ رکھا گیا ۔یعنی بہار کی ’جیویکا‘ پورے ملک میں آجائے۔بھرم میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے کیوکہ یہی اصلی جیویکا ہے اس کے بعد ہی ’آجیویکا‘بنا ہے ۔ اسے مت بھولیے گا۔ آپ جیویکا دیدیوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے یہ دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپ سے ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ خواتین منسلک ہو چکی ہیں۔ 10 لاکھ سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپ کی تشکیل دی گئی ہے۔ پہلے خواتین صرف گھر کا کام کرتی تھیں، کھاناپکاتی تھیں ، گھر کا کام کر تی تھیں اور کھیتی کاشت کاری کاکام بھی کر تی تھیں۔ اب مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی کما رہی ہیں، جس کی وجہ سے خاندان کی اچھی آمدنی ہو رہی ہے۔ خواتین آگے بڑھیں گی تو سماج بھی آگے بڑھے گا۔ ہم لوگوں نے غریب خاندانوں کو آگے بڑھانے کے لیے بہت سے کام کیے ہیں۔ آپ سبھی جیویکا دیدیاں بہتر کام کر رہی ہیں۔ آپ دوسری ریاستوں میں جاکر ٹریننگ بھی دے رہی ہیں ۔ بہار کی جیویکا دیدیوں کے کاموں کی تعریف تمام جگہ ہو رہی ہے ۔
ہمارا مقصد ہے کہ ہرجگہ گھوم کر دیکھیں جو منصوبے چلائے جارہے ہیں اس کا فائدہ لوگوں کو کتنا مل رہا ہے اور کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کے ساتھ جو گفتگو ہو رہی ہے اس سے دیگر اور بھی بہت سی چیزوں کے بارے میں معلومات مل رہی ہیں۔ اور جب دورہ کر تے ہیں تو اس سے بھی جیویکا دیدیاں اور لوگ بھی اپنے مسائل بتاتے ہیں جس کا حل کیا جاتا ہے ۔پہلے خواتین بول نہیںپاتی تھیں اور اب وہ بہت اچھے طریقے سے اپنی باتیں رکھ رہی ہیں اور جہاں بھی جاتی ہیں اپنی موجودگی بہتر طریقہ سے رکھتی ہیں ۔آپ کا کام بہت اہم ہے آپ کے کام سے آپ کے کنبہکے ساتھ ہی سماج بھی آگے بڑھ رہا ہے اور بہار بھی آگے بڑھ رہا ہے ۔ ہم آپ کے مفاد میں کام کر تے ہیں ۔مرد اور خواتین جب مل کر کام کریں گے تو سماج کی اور زیادہ ترقی ہو گی ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم لوگوں نے خواتین کی بہتری کے لیے بہت کام کیا ہے۔ بہار میں سب سے پہلے سال 2006 میں پنچایتی راج اداروں اور سال 2007 میں بلدیاتی انتخابات میں 50 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص کی گئیں۔ اب تک چار انتخابات مکمل ہوگئے ۔ سال 1993 میں پنچایتی راج اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کے لیے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی گئی تھی، اس وقت ہم ممبر پارلیمنٹ بھی تھے اور اس کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ مرکز نے خواتین کو کم از کم ایک تہائی ریزرویشن دینے کا ضابطہ بنایا ۔اب بڑی تعداد میںعام گھرانوں کی خواتین الیکشن جیت کر آرہی ہے۔ہم لوگوں نے سال 2013 میں بہار پولیس کی بحالی میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دیا ۔ اب پولیس فورس میں خواتین کی بڑی تعداد بھرتی ہور ہی ہیں۔ بہار میں جتنی خواتین پولیس میں ہیں اتنی دوسری ریاستوں میں نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ بہار کی تمام سرکاری سروسز میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دیا گیا۔ہرطرح سے خواتین کو آگے بڑھا یا جارہا ہے ۔ پہلے خاندان کی غربت کی وجہ سے پوشاک کی کمی کی وجہ سے لڑکیاں تعلیم حاصل نہیں کرپاتی تھیں۔ ہم لوگوں نے بچیوں کو پڑھانے کے لیے اور آگے بڑھانے کے لیے پوشاک ا سکیم، سائیکل ا سکیم شروع کی۔ اس کے بعد لڑکیوں کی بڑی تعداد سکول جانے لگی۔پہلے پٹنہ شہر میں بھی لڑکیاں سائیکل نہیں چلاتی تھیں ۔بہار میں لڑکیوں کے لیے نافذ کی گئی سائیکل اسکیم کو سال 2029-10 میں بیرون ملک کے لوگوں نے دیکھا تھا ۔ لڑکیوں کے تعلیم حاصل کر نے سے زچگی کی شرح میں کمی آئی ہے ۔ اس سروے رپورٹ ملی تھی کہ اگر شوہر ،بیوی میں بیوی میٹرک باس ہے تو ملک کی زچگی کی شرح بھی 2بھی اور بہار کی زچگی شرح بھی 2تھی ۔ اگر شوہر بیوی میں بیوی انٹر پاس ہے تو ملک کی زچگی کی شرح 1.7 تھی اور بہار کی زچکی کی شرح 1.6 تھی ۔ ہم لڑکیوں کو پڑھا رہے ہیں ۔ پہلے ریاست کی شرح پیدائش 4.3 تھی جو کم ہو کر 2.9 پر آگئی ہے ۔ہمارانشانہ اسے 2کر نے کا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جولائی 2015 میں جیویکا گروپ کی میٹنگ میںخاتون کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 2016 میں شراب بندی نافذ کی گئی۔ آپ سبھی گڑبڑی کر نے والے لوگوں کو سمجھائیں شراب بری چیز ہے اس کا استعمال نہ کریں۔سماج میں لڑکیوں اور خواتین کی بہت اہمیت ہے ۔ آپ تمام جہیز کی روایت کے خلاف مسلسل مہم چلاتے رہیں ۔ جہیزہ لین ،دین کر نے والو کی شادی میں شامل نہ ہوں ۔ جہیز کی روایت ختم ہو نی چاہئے ۔ لڑکے والوں کو جہیز لینے کا کوئی حق نہیں اس کے لیے قانون بنا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 18 سال کی عمر میں لڑکیوں کی ،جبکہ 21سال کی عمر میں لڑکوں کی شادی ہو نی چاہئے اس کے لیے بھی قانون بنا ہوا ہے ۔ آپ لوگ اپنے کام کے ساتھ ساتھ کمسنی میں شادی کے خلاف مہم چلاتے رہئے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شراب کے استعمال سے ہو نے والے نقصانات کے بارے میں ہم کتابچہ بھی شائع کیااور اسے گھر گھر تک پہنچا یا گیا ہے ۔ آپ لوگ خودبھی پڑھیں اور دوسرے لوگوں کو بھی پڑھائیں۔شراب بندی نافذ ہو نے کے بعد ایک خاتون نے بتا یا تھا کہ میرے شوہر پہلے شراب پیتے تھے ، جھگڑا کر تے تھے اور بچے بہتر طریقہ سے پڑھ نہیں پاتے تھے ،وہیں شراب بندی نافذ ہو نے کے بعد اب گھر کا ماحول بہتر ہو گیا ہے ۔ بچے بہتر طریقہ سے پڑھتے ہیں اور میرے شوہر اب سبزی لے کرگھر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ملک کو آزادی دلائی ۔آزادی کی تحریک کے دوران باپو لوگوں کو سمجھا یا کر تے تھے کہ شراب بری چیز ہے ، اس کا استعمال نہ کریں ۔باپونے کہا تھا کہ شراب نہ صرف لوگوں کا پیسہ چھین لیتی ہے بلکہ عقل بھی مفقود کر دیتی ہے ۔شراب پینے والا وحشی ہو جاتا ہے ۔آج کل لوگ پرانی باتوں کوختم کر نے کے چکر میں لگے رہتے ہیں ۔ تمام جیویکا دیدیاں لوگوں کو سمجھائیں اور جہاں بھی جائیں تمام لوگوں کو کتابچہ دیں ۔کتابچہ میں شائع باتوں کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بتائیں ۔ گڑبڑ کر نے والے لوگوں کو سمجھائیں ۔آپ لوگ اچھی طریقہ سے کام کیجئے ،ہم آپ لوگوں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کررہے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے شراب پینے سے ہو نے والے نقصانات کے بارے میں مطالعہ کراکر سال 2018 میں سروے رپورٹ شائع کی تھی۔ اس میں بتایا گیا کہ پورے سال میں 30 لاکھ افراد کی موت ہوئی، جن میں سے 5.3 فیصد اموات شراب پینے کی وجہ سے ہوئیں۔ 20 سے 39 سال کی عمر کے لوگوں میں، 13.5 فیصد اموات شراب نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ خودکشی کے تمام واقعات میں 18 فیصد خودکشیاں شراب پینے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ شراب پینے سے 27 فیصد سڑک حادثات ہوتے ہیں۔ شراب پینے سے بھی 200 قسم کی سنگین بیماریاں لاحق ہوتی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سماج میں کسی بھی ذات ،مذہب کے ہوں سب آپس میں مل کر رہیں ۔ کچھ لوگ تنازع پیدا کر نے کا کام کر تے ہیں ۔ ایک دوسرے کے تئیں نیک جزبہ رکھیں ۔ اس سے سماج ،کنبہ اور ملک آگے بڑھے گا ۔گڑبڑ کر نے والوں سے ہوشیار رہیں ۔ شراب بندی کے تئیں لوگوں کومسلسل ترغیب دیں ۔ اپنے کام کے ساتھ ساتھ کمسنی میں شادی اور جہیز روایت کے خلاف مہم چلارتے رہیں۔
مسلسل روز گار منصوبہ کے تحت وزیر اعلیٰ نے 5250 سیلف ہیلپ گروب کو 25 کرور 60لاکھ کی رقم کا علامتی چیک جیویکا دیدیوں کا دیا۔سنواد پروگرام میں جیویکادیدیوں نے وزیر اعلیٰ کو مومنٹو اور پودا پیش کر کے ان کا خیر مقدم کیا ۔
سنواد پروگرام کے دوران نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو، مالیات، کمرشیل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب وجے کمار چودھری، کوآپریٹیو کے وزیر اور کٹیہار ضلع کے انچارج وزیر جناب سریندر پرساد یادو، آبی وسائل و اطلاعات اوررابطہ عامہ کے وزیر جناب سنجے کمار جھا، عمارت تعمیرات کے وزیر جناب اشوک چودھری، خوراک فراہمی اور صارفین تحفظ کی وزیر محترمہ لیشی سنگھ، سماجی فلاح کے وزیر جناب مدن سہنی، رکن اسمبلی جناب وجئے سنگھ ، ، ڈیولپمنٹ کمشنر مسٹر وویک کمار سنگھ، ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری مسٹر انوپم کمار، کمشنر پورنیہ ڈویژن، مسٹر منوج کمار، انسپکٹر جنرل آف پولیس، پورنیہ سرکل مسٹر سریش پرساد چودھری، ڈی ایم کٹیہار مسٹر ادین مشرا، ایس پی مسٹر جتیندر کمار اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
