جو چاہیں کشواہا کریں وہ کئی بار پارٹی چھوڑ چکے ہیں

پٹنہ06 فروری ( اے بی این )آج سمادھان یاترا کے دوران جے ڈی یو لیڈر مسٹر اپیندر کشواہا کی طرف سے علیحدہ میٹنگ بلائے جانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان تمام چیزوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب آپ اس بارے میں پوچھ رہے ہیں تو ہمیں کہنا پڑے گا۔ آپ لوگ ہی بتائیں کہ ہم نے اس شخص کو کتنا آگے بڑھا یا۔ رکن اسمبلی بنا یا ،پھر اپنی پارٹی کا اسمبلی میں لیڈر بنایا، اس کے بعد بھی وہ پارٹی چھوڑ کر بھاگ گئے۔پھر ساتھ میں آئے تو ہم نے انہیں راجیہ سبھا کا رکن بنا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے دوبارہ پارٹی چھوڑ دی۔ اس کے بعد تیسری مرتبہ پارٹی میں آئے تو انہوں نے کہا کہ ہم ہر حال میں پارٹی میں رہیں گے۔ آج کل وہ کیا باتیں کرنے میں لگے ہیں۔ جب ہم صبح میںاخبار پڑھتے ہیں تو ہمیں اس قسم کی خبریں نظر آتی ہیں۔ اس کا کیا مطلب ہے۔وہ پارٹی میں کیوں آئے؟ جب وہ آئے تو ہم نے ان کی عزت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہم سے بات کریں گے لیکن انہوں نے مجھ سے بات ہی نہیں کی۔ میرے سمجھانے پر پارٹی کے لوگ ان کے سلسلہ میں رضامندہو گئے تھے ۔ ہم ان کو ہمیشہ عزت دیتے رہے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہیںاب اچانک کیا ہو گیا ہے۔ یہ سب دو ماہ کے اندر شروع ہو گیا ہے۔ وہ اب روزانہ اس بارے میں بات کر رہے ہیں۔ وہ کسی اور کے اشارے پر بول رہے ہیں، اسی لیے ان کی اتنی تشہیر ہو رہی ہے۔ ہماری پارٹی کا کوئی بولتا ہے تو اس کی اتنی تشہیر نہیں ہو تی ہے۔ وہ جو چاہیں کریں۔ وہ پہلے بھی دو بار پارٹی چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ تیسری بار ہم نے انہیں قبول کیا۔
یہ سب بی جے پی کی طرف سے تو نہیں کیا جارہا ہے اس سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ کو خود اس بات کا پتہ چل جائے گا۔ سب کی اتنی تشہیر نہیں ہوتی، ان کی تشہیر ہو رہی ہے، تو آپ لوگ سمجھ ہی رہے ہیں۔ جب کسی کو پروموٹ کیا جا رہا ہو تو سمجھ لیں کہ سے تشہیر کرائی جارہی ہے۔ ان کو اس کام کا موقع کون دے رہا ہے۔ ہماری پارٹی کے صدر نے تمام باتیں کہہ دی ہیں۔ ہم نے بھی سب کو بتا دیا ہے کہ کسی کو کچھ بولنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ وہ جو چاہیں بولتے رہیں، ہمارا اس سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ گزشتہ مرتبہ کے مقابلے اس مرتبہ زیادہ لوگ پارٹی ممبر بنے ہیں۔ہم لوگوں کے یہاں آنے کے فیصلہ کے وقت تماملوگ ایک ساتھ تھے۔اب انہیں کیا ہو گیا ہے مجھے نہیں معلوم نہیں۔ جو جانا چاہتے ہیں انہیں جانے دیجئے۔ اس سے پارٹی کو کچھ نہیں ہونے والا۔آپ لوگ اس کی فکر نہ کریں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران ہماری پارٹی کے امیدوار کے خلاف مہم چلائی گئی تھی جبکہ ہم نے ان کی پارٹی کی مکمل حمایت کی تھی۔ کوئی پارٹی میں آتا ہے اور پھر چلا جاتا ہے تو جائے۔ اس سے ہم لوگوں کو کوئی مطلب نہیں ہے۔ پارٹی میں رہئے گا اور کام کیجئے گا تو ٹھیک ہے لیکن اگر آپ روز خلاف بولتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے کہیں اورجانے کا سوچ لیا ہے۔ چھپرا کے مبارک پور کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انتظامیہ کے لوگ ہر چیز کو دیکھتے رہتے ہیں۔ حکومت پوری صورتحال پر نظر رکھے ہوئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بہت سے لوگ چاندی کی مچھلی بنانے کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ آپ لوگوں کو معلوم ہو گا کہ سال 2009 کے بہت بعد جب ہم سال-11 2010میں تمام جگہوں کا دورہ کر رہے تھے تو ہم نے دیکھا تھا کہ بہت سی جگہوں پر لوگ مختلف طرح کے کام سے منسلک ہیں۔ اسی وقت ہم لوگوں نے فیصلہ کیا کہ اس طرح کا کام ہر جگہ ہونا چاہیے۔ مجھے آج یہاں پرآنے کا موقع ملا ہے۔ یہاں ہر کوئی بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ تمام لوگوں کی آمدنی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ یہاں پر تیار کی گئی چاندی کی مچھلی تمام جگہوں پر بھیجی جاتی ہے۔ جب بہار میں ایگریکلچر روڈ میپ پر کام شروع ہوا تو ہم نے شروع ہی میں کہا تھا کہ دنیا کے تمام لوگوں کے گھر پر کوئی نہ کوئی بہار کی چیز استعمال کے لیے ملے۔ ہم لوگ شروع سے ہی اس پر کام کر رہے ہیں۔
سمادھان یاترا شروع کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سمادھان یاترا کا نام اس لیے دیا گیا ہے کہ اگر کوئی کمی ہے تو اسے دور کیا جائے۔ ہم جہاں بھی جاتے ہیں لوگ ہمیں اپنی شکایتیں سناتے ہیں۔ ان کے مسائل سننے کے بعد ان کا حل کرایا جاتا ہے۔ دورے کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے ہونے والے کام کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ اسے مزید بہتر بنانے کی بات بھی ہوتی ہے۔ کیے جارہے کام کے علاوہ اگر کوئی کام کرنا ہو تو اس کی معلومات بھی دورہ کے دوران ہوتی ہے۔ کہیں پر اگر سڑک وغیرہ کی ضرورت ہے تو انہیں دیکھنا بہت ضروری ہے۔ حکومت کے ذریعہ کئے گئے کام کا فائدہ عوام کو مل رہا ہے یا نہیں۔ یہ دیکھنا بھی ضروری ہے۔ سمادھان یاترا کا ہمارا مقصد یہی ہے۔
چاندی کی مچھلی بنانے کے کاروبار سے وابستہ لوگوں کواس کی فروخت کے سلسلہ میں دوسری ریاستوں کی پولس کے ذریعہ ہراساں کیے جانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ اس سلسلے میں کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہاں کے تاجر اسے کسی بھی دوسری ریاست میں لے جا سکتے ہیں۔ کہیں کوئی چیز اگر تیار کرتا ہے تو اسے لے کر پورے ملک میں جا سکتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ بہار کی چیزیں تمام لوگوں تک پہنچ جائے، یہاں بھی اس حوالے سے کام ہو رہا ہے۔ یہاں تیار کی گئی چیزوں کی باہرمیں بھی بہت مانگ ہے۔ اس کاروبار سے وابستہ کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں ہم نے حکام کو ہدایات دی ہیں کہ کہیں کوئی ان لوگوں کو پریشان تو نہیں کررہا ہے۔ اگر کوئی ایسا کر رہا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے۔ تسر بینک کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے شروع سے ہی اسے فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ اب اس کا کاروبار بہت بڑھا ہے۔ جتنی اس کی تشہیر کی جائے گی، اس سے وابستہ لوگوں کی آمدنی میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔ پہلے اس علاقے میں کچھ نہیں ہوتا تھا۔ یہ علاقہ نکسل متاثرکہا جاتا تھا۔ اب ریشم کے کاروبار میں شامل ہونے سے لوگوں کی معاشی حالت بہتر ہوئی ہے۔
چھپرا کے مبارک پور کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انتظامیہ کے لوگ ہر چیز کو دیکھتے رہتے ہیں۔ حکومت پوری صورتحال پر نظر رکھے ہوئی ہے۔
اس دوران وزیر خزانہ، کمرشل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب وجے کمار چودھری، آفات کے وزیر وبانکاضلع کے انچارج وزیر جناب شاہنواز، آبی وسائل و اطلاعات اوررابطہ عامہ کے وزیر جناب سنجے کمار جھا، چھوٹے آبی وسائل کے وزیر جناب جینت راج، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر جناب سمیت کمار سنگھ، رکن پارلیمنٹ گردھاری یادو، رکن اسمبلی مسٹر بھودیو چودھری، رکن اسمبلی جناب منوج یادو رکن قانون ساز کونسل جناب وجئے کمار سنگھ ، سابق رکن اسمبلی جناب منیش کمار سمیت دیگر عوامی نمائندے، ڈیولپمنٹ کمشنر مسٹر وویک کمار سنگھ، ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، محکمہ زراعت کے سکریٹری جناب این سرون کمار، دیہی ترقیات محکمہ کے سکریٹری مسٹر بالاموروگن ڈی، ایس سی ،ایس ٹی فلاح کے سکریٹری مسٹر دیوش سہرا، وزیر اعلیٰ کے او ایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ، کمشنر بھاگلوپار ڈویژن، مسٹر دیانیدھن پانڈے، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بھاگلپور زون، مسٹر وویکانند، بانکا کے ڈی ایم مسٹر انشول کمار، بانکا کے ایس پی مسٹر ستیہ پرکاش اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

About awazebihar

Check Also

غریبوں کو بھی امیروں جیسی طبی سہولیات ملنی چاہئے : مانڈویہ

نئی دہلی، 09 جون (یو این آئی) صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *