پٹنہ۔(اے بی این) پیغمبر اسلامؐ کے بھائی اور داماد، جانشین رسولِ کبریاؐ، شوہر بتولؐ، ابوالحسنین کریمینؑ، شیر خدا، حیدر کرار، غالب کل غالب علی ابن ابی طالبؑ کی یومِ پیدائش کے موقع پر یوپی کے اَمہٹ سلطان پور میں ’علی ڈے‘ پروگرام کا عظیم الشان انعقاد کیا گیا جس میں معزز علمائے کرام اور معروف شعرائے کرام نے شرکت فرمائی اور خدمت مولودِ کعبہ میں اپنے اشعار کا نذرانہ پیش کیا۔ اس موقعپر معزز عالم دین مولانا سید شمیم الحسن کی سرپرستی میں اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پروگرام غدیری یوا فاؤنڈیشن کے ذریعہ منعقد کیا گیا جس میں شہر او ربیرونِ شہر کے معزز حضرات و مہمانان نے شرکت فرمائی۔ یہ باتیں شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین سید افضل عباس نے پروگرام میں مہمانِ خصوصی کے طورپر شرکت کرنے کے دوران اپنے تمہیدی بیان میں کہیں۔چیئرمین موصوف نے کہا کہ حضرت علیؑ نے خود فرمایا ہے کہ ’’میری کی ساڑھے چار سالہ دَورِ خلافت میں نہ کوئی بھوکا سویا اور نہ کسی کے ساتھ ناانصافی ہوئی‘‘۔ آپؑ ہی کا یہ بھی قول ہے کہ ’’دنیا میں زندگی ایسے گزارو کہ جب تک تم زندہ رہو لوگ تم سے ملنے کے مشتاق رہیں اور جب دنیا سے فوت کرجاؤ تو تمہیں اچھے القاب سے یاد کریں‘‘۔ حضرت علی ؑکی شان اور علم و شجاعت و صبر و تقویٰ و عدل پوری کائنات پر آشکار ہے۔ جہاں ان کے علم کا خزینہ ’’نہج البلاغہ‘‘ کی شکل میں آج بھی موجود ہے وہیں حضرت علی ؑاسلامی جنگوں میں کفار و مشرکین کے مدمقابل میدان میں ہمیشہ ڈٹے رہے اور اسلام کو فتحیاب کرکے ہی لوٹے۔ کائنات کی یہ پہلے اور آخری شخصیت ہیں جن کی ولادت کعبہ میں اور شہادت مسجد میں ہوئی۔ ان کے فضائل و کمالات سے اسلامی تاریخیں بھری پڑی ہیں۔ ایسی شخصیت کی یومِ پیدائش منانے کا انداز بھی عظیم الشان طریقہ سے ہونا چاہئے۔ مذکورہ پروگرام میں مولانا شمیم الحسن نے میمنٹو دے کر چیئرمین موصوف کا بطور مہمانِ خصوصی استقبال کیا اور عزت افزائی کی۔ چیئرمین موصوف نے کہا کہ اس جشن مولودِ کعبہ کے موقع پر حضرت علی ؑکی شان میں قصیدہ بھی پڑھنے کا موقع ملا جس سے سامعین بیحد محظوظ ہوئے اور داد و تحسین سے نوازا۔ اسلام کے اس جانباز و جاں نثار علمبردار کی یاد منانا ہر مسلمان پر فرض ہے جن کی بدولت آج پوری کائنات میں اسلام سرخرو اور عزت کی نظر سے دیکھا جارہا ہے۔
