کچھ باہری سیاسی لیڈران سمری بختیار پور کےامن وشانتی کوبھنگ کرناچاہتے ہیں :محبوب علی قیصر ایم پی

سہرسہ(لطف الرحمن صمدانی علیگ)سمری بختیارپورکانگرپریشد حلقہ ان دنوں سیاست کاآماجگاہ بناہواہے۔ چھوٹے سے بڑے ہرانہونی واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔تازہ معاملہ نگرپریشد حلقہ کے بختیارپورہائی اسکول کی گلی میں واقع ایک زمین کاہے جس کے مالکانہ حق کے لیے دوفریق کے درمیان ہوئے جھگڑا نے اتنا طول پکڑا کہ وہ سیاسی رخ اختیارکرگیا۔ کچھ سیاسی لیڈروں اور چنددکانداروں نے جمعرات کی شام ایک میٹنگ کرکے مین مارکیٹ کو بندکروادیا۔ اس پورے معاملے کی بابت دوروزہ قبل سمری بختیارپور ڈی ایس پی امتیاز احمد نے بتایا کہ بختیارپورہائی اسکول گلی میں واقع ایک شرنگارکی دکان کے مالکانہ حق کے لیے سنجے یادواور ہیمنت سنگھ کے درمیان جھگڑاہوا۔جس کی جانکاری تھانہ کوملی تو ہم نے دونوں فریق کونوٹس کی کہ دونوں تھانہ پہنچیں تاکہ دونوں فریق کی بات سن کر معاملے کو ختم کیاجاسکے۔ اس نوٹس پر سنجے یادو تھانہ پہنچ کراپنے کاغذات دکھائے۔ ہیمنت سنگھ نہیں پہنچے۔ ان کو دوبارہ نوٹس کی گئی، پھربھی وہ نہیں پہنچے۔ڈی ایس پی امتیاز احمدنے اپنابیان جاری رکھتے ہوئے کہاکہ سنجے یادو نے ہیمنت سنگھ کے چچا شیوسنگھ سے دو دھور زمین خریدی تھی، جس کی تصدیق کے لیے شیوجی سنگھ سے بات چیت کی گئی اور ان سے تھانہ حاضرہونے کو کہاگیا توانہوں نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ ہم نے اپنے حصے کی دودھورزمین سنجے یادو کے ہاتھ بیچی ہے، وہ زمین ہمارے دخل قبضہ میں تھا۔ ابھی ہم چھتیس گڑھ میں ہیں، ہماراہارٹ کا آپریشن ہواہے۔ اس لیے ہم تھانہ حاضرہونے سے قاصرہیں۔ ٹھیک ہونے کے بعد ضرورت پڑنے پر ہم تھانہ حاضرہوکراپنا بیان درج کرائیں گے۔آگے انہوں نے ماحول خراب کرنے والے پرناراضگی جتاتے ہوئے کہاکہ دوفریق کے آپسی جھگڑے کومدعی بناکر کوئی بختیارپوربازاربندکروائے تویہ مناسب نہیں ہے، ہم لوگ ایسے لوگوں کی شناخت کر ان کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کریں گے۔اگر کسی کولگتاہے کہ کسی فریق کے ساتھ ناانصافی برتی گئی ہے تو وہ ہمارے پاس آئے ، اپنی بات رکھے۔ بلاضرورت بازار بندکرواکر، الٹے سیدے بیان بازی کرکے بازار کا ماحول خراب نہ کرے۔ان تمام چیزوں کے باوجود یہ معاملہ یہیں نہیں رکا بلکہ پہلے تو بی جے پی کے مقامی چھوٹے بڑے لیڈران سیاسی روٹی سینک رہے تھے ،اب اس بیچ باہر سے بھی سابق وزراء پہنچنے لگے ہیں اور ہر طرح سے یہاں کے ایک زمینی تنازعہ کو سیاسی رنگ میں رنگ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،اسی بیچ اب سابق وزیر نیرج کمار ببلو اور سابق وزیر آلوک رنجن بھی سمری بختیار پور پہنچ کر آگ میں بھی ڈالنے کا کام کر رہے ہیں ، اس پر آج کھگڑیا سے رکن پارلیمان چودھری محبوب علی قیصر نے سخت لہجہ اپناتے ہوئے کہا کہ سمری بختیار پور ایک پر امن اور ہندو مسلم اتحاد والا علاقہ ہے،یہاں ذات پات اور مذہب و مسلک سے اوپر انسانیت کو رکھا جاتا ہے ،چھوٹے چھوٹے واقعات ہر گھر اور محلہ اور ہر شہر میں ہوتے رہتے ہیں، زمینی تنازعہ ہر گھر کا واقعہ ہے،مگر یہاں کچھ دنوں سے کچھ لوگوں کے ذریعے ہر چھوٹے بڑے واقعے کو سیاسی رنگ میں رنگ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، خود کون کتنا پانی میں ہے، عوام سب کو جان رہی ہے، مگر وہ لوگ آج امن امن پکار کر امن و امان سے کھلواڑ کررہے ہیں، اپنے سیاسی فائدے کیلیے زبردستی دوکان بند کرواکر غریب لوگوں کا چولہا بند کر وارہے ہیں ، یہی نہیں بلکہ جب یہاں کی انتظامیہ نے سخت قدم اٹھایا تو اب باہر سے بھی لوگوں کو بلایا جارہاہے ،تاکہ مزید قوت کے ساتھ یہاں کے امن و سکون کو غارت کیا جاسکے ،میں پورے سمری بختیار پور حلقہ کے لوگوں سے اپیل کرونگا کہ آپ انتظامیہ پر بھروسہ کیجیے ،کسی کے بہکاوے میں مت آئیے، یہ آپ کو بھڑکا کر دوکان تو بند کروادینگے مگر ایک وقت کی روٹی نہیں دینگے، سماج میں بلاتفریق مذہب و ذات پات کے ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے اپنی زندگی کو کامیاب بنائیے،نفرت ہمیشہ توڑ پیدا کرتی ہے اور محبت دلوں کو جوڑتی ہے جس سے سماج خوبصورت بن جاتاہے زندگی بھی حسین ہوجاتی ہے، میں سمری بختیار پور کی انتظامیہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ آپ نے تمام نفرت پسندوں کو نکارتے ہوئے سچ کا ساتھ دیا اور پورے معاملے میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیا۔میری مجبوری ہیکہ میں پارلیمنٹ سیشن کی وجہ سے دہلی میں ہوں اور ورنہ میں اس میں از خود جاکر معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کرتا۔

About awazebihar

Check Also

حج وہ افضل عمل ہے جو ماضی کے گناہوں کو ملیامیٹ کر دیتا ہے :مولاناخورشیدمدنی

پٹنہ : (پریس ریلیز) بہارریاستی حج کمیٹی کےچیئر مین الحاج عبدالحق نے اپنے خصوصی پریس اعلانیہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *