نیپال سے آنے والے پانی کو کنٹرول کرنے کیلئے بہار میں ہوگاکام: نتیش

پٹنہ 13 فروری ( یواین آئی ) شمالی بہار کو سیلاب کی تباہی سے نجات دلانے کیلئے پر عزم وزیراعلیٰ نتیش کمار نے آج کہاکہ اگر نیپال سے آنے والے پانی کو کنٹرول کرنے کیلئے وہاں کی حکومت کام نہیں کرے گی تو ریاستی حکومت اس سمت میں اپنے علاقے میں کام کرائے گی۔
مسٹر کمار نے سموار کو ” سمادھان یاترا “ کے دوران اورنگ آباد ضلع میں مختلف محکموں کے تحت چل رہے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ضلع سطحی جائزہ میٹنگ کے بعد صحافیوںکے ذریعہ کوسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی تشکیل کی پٹنہ ہائی کورٹ کی ہدایت سے متعلق پوچھے جانے پر کہا کہ نیپال کی ندیوں سے بہار میں سیلاب آتا ہے۔ بہار اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
یو پی کا تھوڑا سا حصہ چھوڑ دیں تو بہارہی سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ بہار کا نیپال سے بہت پرانا رشتہ ہے۔ جب ہم آنجہانی اٹل بہار واجپائی کی حکومت میں وزیر تھے تو تمام پارٹیوں کے لوگوں نے اس حوالے سے میٹنگ کی تھی۔ اسی وقت اس معاملے پر اتفاق ہو گیا تھا۔ جب بھی نیپال سے حکام یہاں آئے ہیں، ہم ان سے درخواست کرتے رہے ہیں کہ اس پر کام ہونے دیا جائے، لیکن ایسا نہیں ہوپا رہاہے۔ بہار حکومت کافی عرصے سے اس معاملے میں سنجیدہ ہے، ہم نیپال کے حکام سے کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ نیپال میں پانی کو کنٹرول کریں گے تو اس کا فائدہ آپ کو ہی ہوگا۔
نیپال کا پانی بہار میں نہ آنے سے بہت پہلے حکومت ہند بھی کام کرنے کو تیار تھی۔ ابھی تک بہت کم کام ہوا ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا کہ بہار نیپال کے پانی سے متاثر نہ ہو۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ٹھیک کہا ہے کہ سال 2002 میں ہی آنجہانی اٹل بہاری واجپئی جی نے کام کروا دیا تھا۔ تب سے ہم اس پر کام کر رہے ہیں لیکن اب تک نیپال میں کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ جتنا جلد یہ کام مکمل ہو گا ، بہار کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔ ہمارے انجینئر اس کی نگرانی کے لیے ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔ اگر نیپال کی حکومت ہماری بات مان لیتی تو شمالی بہار سیلاب سے کم متاثر ہوتا۔ اگر نیپال کی حکومت اس پر کام نہیں کرتی ہے تو ہم اپنے علاقے میں اپنی طرف سے کام کریں گے۔ چھوٹی ،چھوٹی ندیوں کو جوڑنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔تاکہ کم از کم بہار کا علاقہ نیپال سے آنے والے پانی سے متاثر ہو۔ اس بارے میںہم لوگ لگے ہوئے ہیں۔
بہار کے گورنر کو تبدیل کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سنیچر کو ہی مرکزی وزیر داخلہ نے مجھے اس بارے میں مطلع کیا تھا۔ انہوں نے ہی مجھے بتایا تھا۔بہار سے رخصت ہو نے والے گورنر سے بھی میری بات ہو ئی تھی۔ بہار کے گورنر پھاگو چوہان کی مدت کار صرف ساڑھے تین سال تھی۔ بہار میں گزشتہ 25 برسوں سے کوئی گورنر5 سال نہیں رہے ہیں۔
اورنگ آباد میں میڈیکل کالج کی مانگ کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بہار میں زیادہ سے زیادہ میڈیکل کالج کھولے جائیں۔ ہم اس سلسلے میں کوشش کر رہے ہیں۔ پریشان نہ ہوں میٹرک کے امتحان میں لڑکوں سے لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہونے کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔ ہم لڑکوں اور لڑکیوں کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
جائزہ میٹنگ میں مالیات، کمرشل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری، عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری، محصولات اور اصلاحات اراضی کے وزیر اور اورنگ آباد ضلع کے انچارج وزیر آلوک کمار مہتا، رکن پارلیمنٹ مہابلی سنگھ،،ارکان قانون ساز کونسل اور ارکان قانون سازاسمبلی، چیف سکریٹری عامر سبحانی،ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، متعلقہ محکموں کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری/ پرنسپل سیکریٹری/ سیکریٹری، وزیر اعلیٰ کے سیکریٹری انوپم کمار، وزیر اعلیٰ کے او ایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ، مگدھ ڈویژن کے کمشنر مسٹر مینک بربرے، مگدھ زون کے کمشنر انسپکٹر جنرل آف پولیس مسٹر چھترنیل سنگھ، اورنگ آباد کے ڈی ایم مسٹر سوربھ جوروال، اورنگ آباد کی ایس پی مسز سوپنا جی میشرم اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

 

About awazebihar

Check Also

پٹنہ میں صفائی ملازمین کی ہڑتال 14 دن بعد ختم

پٹنہ : (اے بی این ) پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے صفائی ملازمین کی ہڑتال ختم …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *