یوم العشاق : پاکیزہ محبت کے نام پر بے حیائی اور برائی کا دن : شبانہ فردوس

مہوا ویشالی / عادل شاہ پوری / تہذیب و تمدن معاشرے کے لئے ادب میں اور شریعت میں ریڑھ کی ہڈی کے برابر ہے مثال کے طور پر کوئی شخص جسمانی طور پر تمام اعضاء سے صحتمند ہے مگر وہ نہ کھڑا ہو سکتا ہے نہ چل سکتا ہے نہ بیٹھ سکتا ہے اور نہ اٹھ سکتا ہے کیونکہ اس صحتمند شخص کے ریڑھ کی ہڈی ٹوٹی ہوئی ہے اور کھڑا ہونے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کو صحیح ہونا ضروری ہے اسی طرح اپنے دینی معاشرے اور تہذیب کے ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے گریباں جھانک کر دیکھیں تو اس کے ذمہ دار ہم اور آپ ہیں غور کرنے کی بات یہ ہے کہ مغربی تہذیب و تمدن نے ہمارے معاشرے میں اس طرح سراحت کرچکی ہے کہ حلال اور حرام کی تمیز ہی ختم کردیا ہے اسی بے حیائی اور بے شرمی اور حرام کاری کاموں میں فروری 14 کا دن ہے جو ہر سال پاکیزہ محبت کے نام پر اس دن کو مغربی تہذیب نے بے حیائ اور حرام کاری پر اکسا تا ہے اور حد تو یہ ہے کہ اس دن کا منسوب بھی شراب کباب جوش مستی ہوس پرستی نفس پرستی کا دن مانا جاتا ہے اور لوگ اس عمل کو کرتے بھی ہیں ۔
واقعہ یوں ہے کہ عیسائی مذہب کے ایک کلیسا کا پادری جو مذہب عیسائی میں اس کو مذہب کا ولی مانا جاتا ہے اور اسی کلیسا کے پادری کو ایک راہب سے عشق ہو جاتا ہے اور عشق اتنا پروان چڑھ جاتا ہے کہ اسی عشق کے آگ میں وہ سب کچھ کر گزرتا ہے جو کسی بھی مہذب میں حرام کاری مانا جاتا ہے جب اس بات کا پتہ چلتا ہے اور عیسائی مذہب کی اور پادری ذات پہ بدنما داغ لگتا ہے تو اس کے جرم میں اس بے حیا اور بے شرم اور حرام کاری پادری کو عیسائی مذہب کے مطابق دوسرے پادری کے فتویٰ کے مطابق قتل کا حکم دیا جاتا ہے اور حکم کے مطابق قتل کر دیا جاتا ہے جب اس کا قتل کر دیا جاتا ہے تو مذب عیسائی میں اسی دن کو ” شہید محبت ” کے نام دیا جاتا ہے اور اسی مغربی تہذیب اور بےحیائ اور حرام کاری کو ہمارے معاشرے کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی رائج کرلیا ہے اور اس کام کو فخر کے ساتھ کرتے ہیں جو مذہب اسلام نے اسے حرام قرار دیا ہے اور اس حرام کاری کے لئے سخت سزا سنائی ہے اور ہر بے حیائ اور حرام کاری سے بچنے کی تاکید فرمائی ہے لیکن افسوس صد افسوس ۔۔۔ یورپ کی غلامی پہ رضا مند ہوا تو مجھکو تو گلہ تجھ سے ہے یورپ سے نہیں ہے یہ باتیں ٹیچر ٹریننگ دگھی ڈائٹ حاجی پور کے اسٹوڈینٹ و عبد القیوم انصاری اردو لائبریری شاہ پور خرد کے رکن و مفت دینی منظم کلاس کی استانی صاحبہ شبانہ فردوس و العادل ایجوکیشنل ویلفیئر فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ رکن نیک خاتون حیا کی پاسدار محترمہ ساجدہ خاتون نظامی خواجہ چاند چھپرہ ویشالی و مظفر پور نگر نگم وارڈ 33 کے متحرک و فعال وارڈ پارشد محترمہ شبنم آرہ سعد پورہ مظفر پور نے ایک پروگرام میں 13 فروری 2023 کی شام نمائندہ سے ملاقات کے درمیان مشترکہ طور پر کہی انہوں نے افسوس کہ ساتھ کہا کہ عشق ومحبت جیسے پاکیزہ الفاظ بھی مغرب کی بے حیا تہذیب کے نتیجے میں بے غیرتی کا عنوان بن گئے ہیں اس بے شرمی اور بے حیائ کا انجام ہے کہ اس تہذیب کے علمبردار خاندانی نظام کے بکھراؤ کے شکار ہیں ان کی زندگی سے سکون چھن چکا ہے اس کی خاص وجہ یہی ہے کہ ہم اور ہمارا معاشرہ مشرقی تہذیب کو چھوڑ کر مغربی تہذیب کو رگ و جاں میں پیوست کرلیا ہے کتنا افسوس اور غیرت کی بات ہے کہ بے شرمی ، بے حیائ ، حرام کاری کے لئے ایک دن 14 فروری کو چن لیا ہے اور اسے سالگرہ کے روپ میں مناتے ہیں بقول علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ حقیقت روایات میں کھو گئ یہ امت خرافات میں کھو گئی ہم خصوصی طور سے گوش گزار ہوں اپنے ماں اور بہنوں سے اور ساتھیوں سے کہ 14 فروری کے دن خاص طور پر صبح سے ہی اپنے سیانی بچیوں پر کڑی نظر رکھیں اپنے سیانے لڑکوں پر بھی کڑی نظر رکھیں تاکہ ہمارا اور آپ کا بچہ موبائیل فون پر یا کسی بہانے بازار جاکر کسی کو پرپوز نہ کرنے پا تاکہ ہمارا معاشرہ اس بے حیائ اور بدکاریوں سے بچ سکے ۔

About awazebihar

Check Also

مجلس علماء جھارکھنڈ ضلع لاتیہار کا انتخاب عمل میں آیا

صدرمفتی گلزار قاسمی ، نائب صدر مولانا عبد الواجد چترویدی اور جنرل سکریٹر مولانا رضوان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *