انجمن فروغ اردو اور ٹمل ناڈواردو تحقیقی مرکز وانم باڑی کے زیر اہتمام ریاستی اردو میلہ کا انعقاد

وانمباڑی ۔( پریس ریلیز)۔انجمن فروغ اردو اور ٹمل ناڈواردو تحقیقی مرکز وانم باڑی کی جانب سے 21 فروری عالمی یوم مادری زبان پر گزشتہ سات سالوں سے ایک روزہ اردو میلہ منعقد کیا جاتا رہا ہے جو امسال بھی منعقد ہوا۔ایم ایس شادی محل وانم باڑی میں منعقدہ اس ایک روزہ اردو میلہ میں صبح دس بجے سے رات دس بجے تک کل پانچ نشستوں کا انعقاد بحسن و خوبی عمل میں آیا۔
حافظ محمد معاذ صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے جلسے کا آغاز ہوا۔حافظ شہاب الدین صاحب نے لحن داؤدی میں نعت پاک پیش کیا۔ پہلی نشست سیمنار کی رہی جس کی صدارت ڈاکٹر عبدالستار ساحر، سابق رجسٹرار ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی کرنول نے فرمائی۔ ڈاکٹر امین اللہ، اسو سیٹ پروفیسر جامعہ وینکٹیشورا تروپتی اور پروفیسر غیاث احمد اسٹنٹ پروفیسر شعبہ ء اردو نیو کالج چنئی نیـ’’ جنوبی ہندوستان میں اردو ‘‘،کے حوالے سے اپنے اپنے مقالے پیش کئے۔ اس کے فورا بعد دوسری، اعزازی نشست کی شروعات ہوئی جس کی صدارت بھی ڈاکٹر عبدالستار ساحر صاحب کی ہی رہی، بطور مہمانان اعزازی مولانا سید نیاز احمد صاحب جمالی، پرنسپل جمالیہ عربک کالج چنئی اور مولانا سید عبدالرحمٰن صاحب معدنی،گورنمنٹ قاضی ضلع ترپاتور اور بطور مہمانان خصوصی ڈاکٹر انواراللہ حاجی، جناب ٹی محمد مبین صاحب اور ڈاکٹر اقبال احمد ریاض صاحب شریک رہے۔ نظامت کے فرائض اسانغنی مشتاق رفیقی، صدر انجمن فروغ اردو نے نبھائی۔ ڈاکٹر جی امتیاز باشاہ چیرمین ٹمل ناڈو اردو تحقیقی مرکز نے استقبالیہ پیش کیا۔ تشریف فرما تمام مہمانان اور سامعین طلبا و طالبات کا استقبال کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ سات سالوں سے یوم مادری زبان کے موقع پر منعقد ہونے والے اس اردومیلے کے مقاصد اورغرض و غایت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ٹمل ناڈو میں اردو کی موجودہ صورتحال ، خاص کر دسویں جماعت کے بورڈ امتحان میں اردو کو خارج امتحان کرنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیمفاٹ(LIMFOT) اور اومیت(OMEAT) کی کوششوں کی وجہ دسویں جماعت کے طلبہ کو گزشتہ کئی سالوں سے چھوٹ مل رہی ہے جو امسال بھی ملی ہے اس کے لئے اردو دان طبقہ ان دونوں تنظیموں کا بے حد شکر گذر ہے اور پر امید بھی ہے کہ ان تنظیموں کے بدولت ان شاء اللہ اس مسئلے کا ایک مستقل حل مستقبل قریب میں مل کر رہے گا ۔ صدر محترم ڈاکٹر عبدالستار ساحر نے اپنی جامع اور شاندار تقریر میں منتظمینِ میلہ بالخصوص ڈاکٹر جی امتیاز باشاہ اور اسانغنی مشتاق رفیقی کی ستائش کی اور کہا کہ اردو کی بقا اور فروغ میں یہ کاوشیں قابل قدر ہیں۔ پیش کئے گئے مقالوں پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر محترم نے کہا کہ دونوں فاضل مقالہ نگاروں نے جامعہ اور لاجواب مقالے پیش کئے ہیں جو تاریخی حیثیت کے حامل ہیں۔ ڈاکٹر انواراللہ حاجی صاحب، جناب ٹی محمد مبین صاحب، ڈاکٹر اقبال احمد ریاض صاحب اور مولانا سید نیاز احمد جمالی صاحب نے اپنی تقاریر میں اردو کی ترقی، فروغ اور بقا کے لئے ایسے جلسوں کو ضروری قرار دیا اور موجود طلباء و طالبات کو اپنی بیش بہا نصیحتوں سے نوازا۔

About awazebihar

Check Also

خوشامد اور ذات پات کی سیاست کے دن ختم ہو چکے : شاہ

  نئی دہلی 03 دسمبر (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *