جے پور، 05 مارچ (یو این آئی) بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ دس سال پرانے ٹریکٹروں پر پابندی لگانے کے معاملے پر کسانوں کو اب ایک اور بڑے احتجاج کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
مسٹر ٹکیت آج یہاں جاٹ مہاکمبھ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک بار پھر کسانوں کو ایک بڑی تحریک شروع کرنی ہو گی اور اس کے لیے تیاریاں کرنا ہوں گی کیونکہ حکومت کی پالیسی دس سال پرانے ٹریکٹروں کو بند کرنے کی آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کون سا کسان دس سال پرانا ٹریکٹر بدلے گا؟ کوئی نہیں بدل سکتا۔ اس لیے کسان منچ پر ایک بار پھر ایک بڑی تحریک اٹھے گی۔ راجستھان کے لوگ اور سماج کے لوگ محاذ کو سنبھالنے کا کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چاہے مرکز کی ہو یا ریاست کی، ہم کسی پارٹی کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اگر حکومت کی پالیسی غلط ہوئی تو احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسان کا ٹریکٹر دس سال تک استعمال کرنے کے بعد یہ ٹینک کا کام کرے گا اور اس کو سڑکوں لیکر رکھنا۔ یہ ٹینک وہی ہے جو کسان تحریک کے دوران چار لاکھ ٹریکٹر دہلی گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کب اور کہاں ضرورت ہوگی، وقت آنے پر بتایا جائے گا۔
مسٹر ٹکیت نے کہا کہ موٹے اناج کی بات کی جا رہی ہے، لیکن اس کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) گارنٹی ایکٹ بھی دیا جائے، تب راجستھان کا کسان بچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لیکن حکومت یہ نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی زمین چھیننے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تحریک چلانی ہوگی۔
مہاکمبھ میں آنے والی گلوکار اجے ہوڈا کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ٹیم کے فنکاروں نے کسان تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ان میں سے کئی کو نوٹس بھی ملے۔ انہوں نے راجستھان جاٹ مہاسبھا کے صدر راجا رام میل اور ان کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جاٹ مہاکمبھ کو اتنے شاندار طریقے سے منعقد کیا۔
