فاربس کے گنج میں پل ٹوٹے ۱۰ ماہ گزر گئے لیکن افسران ٹال مٹول ہی کررہے ہیں نہ ایمبولینس جاتی ہے اور نہ یہ شادی کی گاڑی

ارریہ ضلع ہیڈکوارٹر سے صرف 10 کلومیٹر دور واقع رام پور موہن پور مغربی گاؤں کو فاربیس گنج سے جوڑنے والی سڑک پر بنایا گیا پل گزشتہ 1 سال سےمرمت کے لئے تیار ہے۔ پل کا ایک حصہ بری طرح ٹوٹ گیا تھا جس کے بعد مقامی لوگوں کی مدد سے ٹوٹے ہوئے پل پر سہارا ڈال کر اس پل کو قابل عمل بنایا گیا ہے، پل کو بانس بچھا کر بنایا گیا ہے۔ پل پر لوگ چلتے ہیں، لوگ اپنی جان پر ہاتھ رکھ کر موٹر سائیکل، سائیکل، ٹیمپو، ٹریکٹر جیسی گاڑیوں سے گزرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ پل اس علاقے میں رہنے والے لوگوں کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ پل فاربس گنج سب ڈویژن کو بنسواری کے راستے کئی پنچایتوں سے جوڑتا ہے، اس سڑک سے روزانہ ہزاروں لوگوں کو آنا جانا پڑتا ہے۔ چچڑی کی وجہ سے چھوٹی گاڑیاں کئی بار حادثات کا شکار ہو چکی ہیں۔ باشندگان بتاتےہیں کہ افضل سلیم، نجم الدین، محمد مرشد عالم سمیت درجنوں افراد نے بتایا کہ جب یہ پل بنایا گیا تو اس وقت بھی پل مضبوط نہیں تھا، گزشتہ سال گٹی سے بھرا ٹرک جا رہا تھا، اس دوران ایک حصہ گر گیا۔ پل کے وزن کی وجہ سے ٹوٹ گیا جس سے ٹرک الٹ گیا۔ یہاں سے روزانہ 10 ہزار سے زائد لوگوں کا آنا جانا پڑتا ہے۔ اس کے ساتھ اس گاؤں میں کسی کی لڑکی کی شادی ہو جائے تو بارات کو پل کے پاس روک کر پیدل لے جانا پڑتا ہے۔ گاؤں میں اگر کوئی بیمار ہو جائے یا ڈیلیوری کے مریض ہوں تو انہیں پیدل یا چارپائیوں پر ہسپتال لے جایا جاتا ہے۔ ایک ایمبولینس بھی گاؤں میں داخل نہیں ہو سکتی۔ اس کے علاوہ اس گاؤں کے لوگ ہر سال بارش کے موسم میں ندیوں میں آنے والے سیلاب سے متاثر ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر کہیں سڑک کے کنارے خیموں میں رہنا پڑتا ہے۔ چند دنوں بعد بارش ہونے والی ہے جس کی وجہ سے پل ٹوٹنے کی وجہ سے لوگ اپنی جان و مال کے لیے پریشان ہیں۔مقامی سربراہ محمد اعظم نے بتایا کہ پل گرے 9 سے 10 ماہ ہوچکے ہیں۔ اس پل کا ٹوٹنا ہی ایک مسئلہ ہے، میں نے اپنے ذاتی خرچ سے بانس کی بوریاں لے کر اسے خود تیار کروایا ہے، تاکہ لوگ گزر سکیں۔ لوگ ٹیمپو، ٹوٹو بائیک کے ذریعے پل کو پار کرتے ہیں۔ لوگ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر اس سڑک کو عبور کرتے ہیں۔ یہ سڑک فربیس گنج سب ڈویژن کو رام پور موہن پور، بسواڑی، مہیشکول، جھمٹا، گرمی، خواس پور سے جوڑتی ہے۔آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس راستے پر کتنے گاؤں ہوں گے۔ اس بارے میں متعلقہ محکمے سے لے کر اعلیٰ حکام کو لکھ چکا ہوں، اب تک صرف یقین دہانی ہی ملی ہے۔

About awazebihar

Check Also

ایس ٹی ای ٹی امتحان میں 79.79 فیصد امید وار کامیاب

پٹنہ (اے بی این) بہار اسکول اگزامنیشن بورڈ کے چیئرمین آنند کشور نے منگل کو …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *