اگرتلہ، 8 مارچ (یو این آئی) تریپورہ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (ٹی ایچ آراو) نے 2 مارچ کو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ہوئے سیاسی تشدد کے خلاف کارروائی اور متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ٹی ایچ آر او کے سکریٹری اور اگرتلہ کے رام نگر حلقہ سے آزاد امیدوار پرشوتم رائے برمن نے الزام لگایا کہ انتخابی نتائج کے بعد صرف رام نگر علاقے میں اپوزیشن کے حامیوں پر تشدد کے ایک ہزار سے زیادہ واقعات ہوچکے ہیں، جبکہ پوری ریاست میں اعداد و شمار ہزاروں میں ہیں۔
مسٹر برمن نے الزام لگایا کہ ‘بی جے پی کے خلاف ووٹ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے لوگوں کے مکانات، دکانیں، زراعت کے باغات اور روزی روٹی کے دیگر آپشنز کو تباہ کیا گیا اور آگ لگا دی گئی۔ شکایات کے اندراج کے باوجود، پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی، بلکہ خاندانوں پر دوسری بار بھی حملہ ہوا اور پولیس کو رپورٹ کرنے پر بھاری جرمانہ کیا گیا، جو نہ صرف ایک مجرمانہ فعل ہے بلکہ منتخب حکومت کے لئے ایک کھلا چیلنج بھی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں پولیس اور انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے گزشتہ سات دنوں میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال قابو سے باہر ہو گئی ہے، جس میں اپوزیشن کے حامیوں پرتشدد، حملہ نیز ان کے گھروں اور املاک کو تباہ کرنے میں بی جے پی کے منتخب ممبران اسمبلی براہ راست شامل ہیں۔ خاندان بے گھر ہو چکے ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وعدہ کیا تھا کہ نتائج کے اعلان کے بعد اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ریاست میں سیاسی تشدد نہ ہو، لیکن انتخابی نتائج آنے کے بعد سے پوری ریاست میں اپوزیشن پر مسلسل تشدد ہو رہا ہے اور 100 سے زائد افراد اسپتال میں داخل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب انتظامیہ، پولیس اور الیکشن کمیشن شہریوں کو سیاسی تشدد سے بچانے میں ناکام ہو چکے ہیں اور حکمران جماعت یا وزیر اعلیٰ کوئی بیان نہیں دے رہے ہیں تو ہمارے پاس انصاف کے حصول کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم اس غیر قانونی اور بربریت کے خلاف سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔انہوں نے الزام لگایا کہ نہ صرف اپوزیشن جماعتوں کے حامیوں اور کارکنوں کو بلکہ شکست سے دوچار امیدواروں اور ان کے رشتہ داروں کو بھی حکمراں جماعت کے کارکنان نشانہ بنا رہے ہیں۔مسٹر برمن نے کہا کہ بی جے پی کے تعاون سے سماج دشمن عناصر نے تریپورہ میں دہشت کا راج بنا رکھا ہے اور یہ معاملات ریاستی ڈی جی پی اور چیف سکریٹری کے نوٹس میں بار بار لائے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
