خواتین اپنی صلاحیتوں کو پہچانیں،حقوق سے آگاہ ہوں اور بااختیار بنیں: مینا تیواری

مظفرپور:13/ مارچ(پریس ریلیز) تہذیب کے سفر کے ساتھ صنف نازک پر ظلم و تشدد بھی جاری ہے، آج بھی لمحہ بہ لمحہ سروں پر لٹکتی ہوئی جنسی ہراسانی اور تشدد کی تلوار ان اسباب میں سے ایک ہے جو خواتین کو مردوں کے مساوی حقوق کے حصول میں رکاوٹ ہیں۔ امن اور انسانی حقوق کا آپس میں گہرا تعلق ہے، جہاں حقوق نہیں ملتے، وہاں فساد برپا ہوتا ہے۔ اس وقت پوری دنیا میں خواتین کی ایک ہی بازگشت ہے،
یہ باتیں مقرر خصوصی آل انڈیا پروگریسو ویمن ایسو سی ایشن(اپو) کی قومی جنرل سکریٹری مینا تیواری نے کہیں۔وہ تحریک نسواں کے بینر تلے سعدپورہ ریلوے گمٹی سے متصل واقع رضی منزل میں منعقد عالمی یوم خواتین کنونشن سے خطاب کررہی تھی۔ اس موقع پر مینا تیواری نے اپنے خطاب میں خواتین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس لیے اب ہمیں اپنے اردگرد کی دنیا کو خود بدلنا ہوگا۔ اپنے اوپر ہونے والے تشدد پر آواز بلند کرنی ہوگی۔ اپوا کی ریاستی نائب صدر افشاں زبیں نے تحریک آزادی میں نمایاں کردار ادا کرنے والی خواتین کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان کی آزادی کا خیال آتے ہی ذہن میں بڑے بڑے مرد رہنماؤں کے نام گردش کرنے لگتے ہیں، لیکن بغور مطالعہ کرنے پر معلوم ہوتا ہے کہ خواتین بھی اس جد وجہد میں مردوں سے کم نہیں رہیں،جدو جہد آزادی میں ایک اہم نام بیگم حضرت محل کا ہے۔ 1856ء میں جب انگریزوں نے نواب واجد علی شاہ پر ریاست اودھ کی سلطنت سے لاپروائی برتنے کا الزام لگا کر جلاوطن کر دیا تو حضرت محل نے ہی انگریزوں کے خلاف فوجیوں کی رہنمائی کی اور انگریزوں کو شکست دی ، انگریزوں نے بیگم حضرت محل کو صلح کا پیغام بھیجا جسے انہوں نے نا منظور کر دیا، انگریزوں نے ان کو طرح طرح کی لالچ دی لیکن وہ جھکنے کو تیار نہ ہوئیں، انہوں نے انگریزوں کا مقابلہ کرنےکو ترجیح دی۔ڈاکٹر میرا ٹھاکر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عورتوں پر تشدد کرنے والوں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔جلد ہی وہ وقت آئے گا جب خواتین پر تشددکرنے والے اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے تو پھر کوئی درندہ وحشی اس سر زمین پر سر نہیں اٹھا سکے گا، مگر اس کے لیے عورتوں کو اپنی بھر پور طاقت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔اس موقع پر اپوا کی ریاستی نائب صدر رانی پرشاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ فاشسٹ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی ہمارا ملک بھی ایسے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیاہے جو خواتین کے لیے غیرمحفوظ ہوتے جارہے ہیں بھارت میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد، زیادتی اور اجتماعی زیادتی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور ادھر حالیہ دنوں میں تو جیسے جنسی تشدد اور جلا کر مار ڈالنے کے واقعات کا سیلاب سا آگیا ہے۔ڈاکٹر میرا ٹھاکر، رانی پرشاد،ہاجرہ ضحی، غزالہ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر شیفتہ انجم، عاطیہ شیخ،صوفیہ پروین، نزہت پروین، عائشہ شاہنواز، شائستہ انجم،شبنم آراء، سمرن پروین، نور صبا انجم، ڈالی خاتون کے علاوہ بڑی تعداد میں خواتین شرکاء موجود رہیں۔ بعد ازاں انقلاب زندہ آباد، عورتوں کو حقوق دو، ان پر تشدد ختم کرو اور مجرموں کو سزا دو جیسے فلک شگاف نعروں کے ساتھ کنونشن کا اختتام ہوا۔

About awazebihar

Check Also

ایس ٹی ای ٹی امتحان میں 79.79 فیصد امید وار کامیاب

پٹنہ (اے بی این) بہار اسکول اگزامنیشن بورڈ کے چیئرمین آنند کشور نے منگل کو …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *