لکھیندرکمار دو دن کے لیے ایوان سے معطل

پٹنہ، 14 مارچ (اے بی این) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی لکھیندر کمار روشن کو بہار قانون ساز اسمبلی میں مائیک توڑنے کے الزام میں آج سے دو دنوں کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے اسمبلی میں وقفہ طعام کے بعد تجویز پیش کی کہ پاتے پور اسمبلی حلقہ کے رکن لکھیندر کمار روشن کو کارروائی میں خلل ڈالنے اور مائیک توڑنے پر آج سے دو دن کے لیے ایوان کی کارروائی سے معطل کیا جائے۔ اس کے بعد ایوان کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے تجویز کو صوتی ووٹ سے منظور کئے جانے کا اعلان کیا۔ مسٹر روشن کو ایوان سے معطل کرنے کی قرارداد کی منظوری کے خلاف بی جے پی اراکین نے شور مچاتے ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آو ¿ٹ کیا۔
قبل ازیں پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر چودھری نے کہا کہ آج وقفہ طعام سے قبل وقفہ سوالات کے دوران بی جے پی کے لکھیندر کمار روشن نے محکمہ سماجی بہبود سے متعلق ایک سوال کیاتھا۔ متعلقہ وزیر نے حکومت کی جانکاری کے مطابق تسلی بخش جواب دیا۔ اس کے بعد دو تین ضمنی سوالات بھی پوچھے گئے اور وزیر نے ان کے جوابات ِ تسلی بخش دیئے، پھر بھی مسٹرروشن ضمنی سوالات لگاتار پوچھنا چاہ رہے تھے لیکن چیئر اس کی اجازت نہیں دینا چاہ رہے تھے، پھر بھی وہ اصرار کر رہے تھے۔اور آخر میں جب اسپیکرنے اگلے سوال کے لیے اسی پارٹی کے سینئر رکن کا نام پکارا تو ذہن میںاحتجاج ہونا فطری بات ہے لیکن ایوان میں احتجاج کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ہم سب نے دیکھا ہے کہ مسٹر روشن نے احتجاج یا غصے میں جس طرح قابل اعتراض انداز میں مائیک توڑا وہ نہ صرف غیر پارلیمانی طرز عمل ہے بلکہ چیئر اور ایوان کی توہین بھی ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر چودھری نے کہا کہ معلوم نہیں ایسا بار بار کیوں ہو رہا ہے کہ جب لوگوں کو بولنا ہوتا ہے تو وہ مائیک کے سامنے کھڑے ہو کر آپریٹر کوڈائریکشن دیتے ہیں۔ مسٹرروشن کو بھی آج جب چیئر سے اضافی سوال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ آپریٹر کی طرف دیکھ کر اپنا سارا غصہ ظاہر کر رہے تھے۔ یہ اور بھی غیر جمہوری اور کسی بھی رکن کے طرز عمل کے خلاف ہے۔ مائیک ہمیشہ تبھی آن ہوتا ہے جس پر چیئرکی نگاہیں ہوتی ہیں یا چیئر اسے بولنے کی اجازت دیتاہے۔ یہ قائم کردہ پارلیمانی نظام ہے اور اسی طرح ایوان چلتا ہے۔
مسٹر چودھری نے کہا، “میرا اور حکومت کا یہ بھی ماننا ہے کہ کسی بھی مزاج میں ہو یا کسی بھی وجہ سے، مسٹر روشن نے غیر پارلیمانی برتاو ¿ کرکے ایوان اور چیئر کے وقار کو پامال کیا ہے۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے، چیئرنے بھی ضابطہ اخلاق دیا ہے کہ چیئر اس پر ایکشن لے گا، اب اس صورتحال میں کہ ایوان خوش اسلوبی سے چلے،چیئر اور ایوان کا وقار برقرار رہے اورچیئر کے ضابطے کا بھی احترام ہو، اس لیے ہم مسٹر روشن سے گزارش کریں گے کہ اپنے غیر مہذب رویے کے لیے ایوان میں کم سے کم معافی مانگیں ورنہ ہمیں آسن کے ضابطے کے مطابق کارروائی کی تجویز پیش کرنی پڑے گی۔
اسپیکر نے مسٹرلکھیندر کمار روشن کو اپنی بات رکھنے کا موقع دیا اور کہا کہ اگر ان کے پاس وضاحت میں کچھ کہنا ہے تو وہ کہیں۔ اس پر اپوزیشن لیڈر مسٹر سنہا نے کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر نے حکومت کی جانب سے اپنا موقف پیش کر دیا ہے، اب اپوزیشن لیڈر کو بولنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔ اس پر پارٹی اور اپوزیشن کے اراکین نے ایک بار پھر شور مچانا شروع کر دیا۔ اس کے بعدا سپیکر نے قائد حزب اختلاف کو بولنے کا موقع دیا۔

 

About awazebihar

Check Also

پٹنہ میں صفائی ملازمین کی ہڑتال 14 دن بعد ختم

پٹنہ : (اے بی این ) پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے صفائی ملازمین کی ہڑتال ختم …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *