پٹنہ (اے بی این): بجٹ میں اقلیتی فلاح کے لیے635.8970 کروڑ خرج کئے جائیں گے مالی سال 24-2023 کے بجٹ میںاس کاالتزام کیا گیا ہے ۔ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان نے کونسل میں پیش کی۔ کونسل میں جمعرات کو زماں خان نے نتیش حکومت میں ہوئے اقلیتی فلاح کے کاموں کا تفصیل سے جائزہ پیش کیااور یہ بتانے کی کوشش کی نتیش کمار اقلیتوں کے مسیحا کے طور پر سامنے آئے ہیں ان کے کاموں کوکسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے نتیش حکومت اقلیتوں کا بھر پور خیال رکھتی اور انصاف کے ساتھ ترقی کے ماڈل پر عمل پیرا ہے ۔ اقلیتی روز گار منصوبہ کے تحت 23-2022 میں 2791 اقلیتی بے روزگار لوگوں کے درمیان 65 کروڑ 85 لاکھ روپے قرض تقسیم کیئے گئےاور نشانہ کے مطابق قرض تقسیم کی جارہی ہے۔ 23-2022 میں مدرسوں کے استحکام کے لئے 51.886 لاکھ روپے منظور کئے گئے جبکہ 50.746 لاکھ روپے دستیاب کرائے گئے ہیں اس منصوبہ کے تحت 4 ہزار اساتذہ اور ۲ ہزار ہیڈ ملویوں کی تربیت اور 200 ماسٹر ٹرینر تیار کئے جائیں گے۔ بہار وقت ترقیات منصوبہ کو تیزی سے نافذ کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت نے ہر ضلع میں کم از کم ایک رہائشی اسکول کی تعمیر کا فیصلہ 19-2018 میں کیا تھا اس کے تحت ہی 20-2019 میں دربھنگہ کے کیوٹی بلاک میں اقلیتی رہائشی اسکول کی عمارت کی تعمیر کے لئے 99.56 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے اس رہائشی اسکول کی تعمیر کا م آخری مرحلے میں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال 22-2021 میں اسی منصوبے کے تحت پورنیہ کشن گنج اور مدھوبنی میں ضلع میں ایک ایک اقلیتی رہائشی اسکول کی عمارت کے لئے 71.159 کروڑروپتے کی منظوری دی گئی ہے اس منصوبے کا کام مکمل ہو چکا ہے اور اس کا افتتاح بھی ہو چکا ہے ۔ بقیہ اضلاع بکسر‘ سیتامڑھی ‘ شیوہر ضلع میں اقلیتی فلاح آفیسر رہائشی عمارت کی تعمیر کا منصوبہ منظور ہے اور پورنیہ و مشرقی چمپارن میں تعمیری کام جاری ہے ۔کئی اضلاع میں سنی وقف بورڈ اور بہار ریاستی شعیہ وقف بورڈ اور متعلقہ ضلع مجسٹریٹ سے زمین دستیاب کرانے کی درخواست کی گئی ہے ۔ ریاستی حکومت اپنے وعدہ کے مطابق ہر ضلع میں اقلیتی رہائشی اسکول تعمیر کرانے کے لئے پابندعہد ہے۔
ریاستی حکومت ذریعہ اپنی سطح سے وظیفہ فراہم کرانے کا منصوبہ بھی ہے یہ منصوبہ مالی سال 18-2017 سے شروع کیا گیا ہے اور 22-2021 میں اس منصوبے کے تحت 11439اقلیتی طلبہ و طالبات کو مستفید کرنے کیلئے 38.4 کروڑ روپے فراہم کرایا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ طلبہ حوصلہ افزائی منصوبہ 8-2007 سے محکمہ اقلیتی فلاح میں نافذ ہے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔ مسلم اقلیتی سماج میں تعلیم بیداری آئی ہے۔
بہار سکنڈری بورڈ کے امتحان میں اول درجہ میں پاس اقلیتی طلبہ و طالبات کو دس ہزار روپے کی رقم مہیاکرائی جاتی ہے تاکہ آآکے کی کارروائی جاری رکھ سکیں۔ جبکہ 2014 سے اسی منصوبہ کے تحت انٹر میں اول درجہ سے پاس مسلم طالبات کو پندرہ ہزار روپے دینے کا نظم کیا گیا ہے ۔
مالی سال 18-2017 سے بہار ریاستی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ سے کامیاب مولوی (انٹر) اول درجہ سے پاس اقلیتی طالبہ کو 15 ہزار اور فوقانیہ میں اول درجہ سے پاس طلبہ و طالبات کو دس ہزار روپے کی حوصلہ افزائی رقم دینے کا نظم ہے۔ اس منصوبے کے تحت مالی سال 23-2022 میں 79788 اقلیتی طلبہ و طالبات کو حوصلہ افزائی رقم 71.99 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے۔ اقلیتی طلبہ و طالبات کو مسابقاتی امتحانوں کی تیاریوں کے لئے مفت کوچنگ کا نظم کیا گیا ہے اس منصوبے کے تحت 23-2022 میں بی پی ایس سی کے (ابتدائی اور فائنل ) امتحان میں بہار پولس سب انسپکٹر کے تحریری امتحان‘ ریلوے سمیت متعدد مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لئے کوچنگ پروگرام کی منظوری دی گئی ہے اور بی پی ایس سی کے ابتدائی امتحان کے لئے 150 طلبہ وطالبات کو چنگ کرائی جارہی ہے۔ بی پی ایس سی 65 ویں مقابلہ جاتی امتحان میں کامیاب 57 طلبہ و طالبات کا انٹرویو کرایا گیاجس میں 24 طلبہ و طالبات کامیاب رہے ۔ بجٹ میں مالی سال 24-2023 کی مدت میں اخراجات کی حصولیابی کے لیے 6358970 کروڑ روپے سے زائد کےرقم کی منظوری دی گئی ہے۔
اقلیتی فلاح کےوزیر نے نتیش حکومت کے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلم طلاق شدہ خواتین کی اقتصادی حالت کو مستحکم کرنے کی غرض سے مالی سال 07-2006 سے نافذ ہے ۔ اس منصوبہ کے تحت ہر طلاق شدہ خاتون کو مالی امداد دی جاتی ہے مالی سال 18-2017 سے ریاستی حکومت ذریعہ اقتصادی مد کی رقم دس ہزار سے بڑھا کر ۲۵ ہزار کردیا گیا ہے اس منصوبہ کے تحت مالی سال 23-2022 اب تک 724 مسلم خواتین طلاق شدہ کے مابین 00.181 (ایک کروڑ اکاسی لاکھ) تقسیم کیا گیا۔وزیر موصوف نے بڑی تفصیل سے تمام منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نتیش حکومت میں اقلیتوں کی ترقی تیزی سے ہورہی ہے۔
