مدھوبنی( محمد سالم آزاد) ملک میں اقلیتوں پر بڑھتے حملے، ناصر وجنید کا قتل، اترپردیش کے بریلی میں مولانا توقیررضا خاں کے ذریعہ نکالے جارہے ترنگا یاترا کو روکنے کے خلاف 20 مارچ کو دربھنگہ میں ترنگا یاترا کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر و ایم آئی ایم بہار ریاستی سکریٹری نظرعالم نے کہی۔ نظرعالم نے کہا کہ آج ملک کے اندر آئین و جمہوریت کو ختم کیا جارہاہے، اقلیتوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے، اقلیتی نوجوانوں کا سرعام قتل ہورہا ہے،جے این یو کے نجیب کا آج تک پتہ نہیں چلا، جھوڑے کیس میں عمرخالد کو جیل میں ڈال دیا گیاہے۔ ایسی حالت میں جب اترپردیش کے بریلی میں مولانا توقیر رضا خاں نے ترنگا یاترا نکال کر دہلی صدرجمہوریہ سے ملنے جارہے تھے تو انہوں بغیرکوئی اطلاع کے گھروں میں تین دنوں تک قید کردیا گیا۔ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی جس سے پورے ملک کے امن پسند لوگوں میں کافی غصہ پایا جارہا ہے۔ اورترنگا یاتراکو روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔نظرعالم نے کہا کہ بھارت سبھی مذہبوں کا ملک ہے اور یہاں سبھی کو آزادی کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن آر ایس ایس،وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل سمیت کئی تنظیمیں جو آج ملک میں فرقہ پرستی کا زہر گھول رہی ہے ایسے تمام تنظیموں پرروک لگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دربھنگہ متھلانچل کی عوام سے اپیل کیا ہے کہ آئین و جمہوریت کو بچانے، ناصر و جنید کے اہل خانہ کو انصاف دلانے اور اترپردیش کے بریلی سے دہلی تک نکلنے والے ترنگا یاترا کوروکنے والے آفیسروں پر کارروائی کا مطالبہ کولیکر دربھنگہ قلعہ گھاٹ سے کمشنری تک ترنگا یاترا میں شامل ہوں اورحکومت وقت کو یہ بتادیں کہ ہم اپنے علماء کرام اور اکابرین پرکسی بھی طرح کا ظلم وتشدد اور گستاخی برداشت نہیں کریں گے۔