PATNA, MAR 25 (UNI):- CPI-ML MLAs and supporters shouting slogans during a protest against Central Government over the disqualification of Congress leader Rahul Gandhi from Lok Sabha, in Patna on Saturday. UNI PHOTO-53U

بی جے پی جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے

پٹنہ،25؍مارچ (اے بی این)کانگریس رہنما راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کئے جانے کے خلاف سنیچر کو سی پی آئی مالے نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت رد کرنے کے خلاف کارگل چوک پر منعقد احتجاجی جلسہ میں مالے کے کئی سینئر رہنما اراکین اسمبلی کارکن اور عام شہری موجود تھے۔ مالے کے جنرل سکریٹری کامریڈ دیپانکر بھٹہ چاریہ نے راہل گاندھی کی رکنیت رد کئے جانے کی چونکانےوالی خبر پر کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے کو خط لکھ کر جمہوریت پر اس حملے کے خلاف بڑے پیمانے پر حزب مخالف اتحاد کی اپیل کی۔ احتجاجی جلسہ میں مالے پولت بیورو کے رکن دھریندر جھا، راجا رام سنگھ، کے ڈی یادو، محبوب عالم، مینا تیواری، سوداما پرساد، گوپال روی داس، منوج منزل، وریندر پرساد گپتا، ارون سنگھ، شتروگھن سہنی، کملیش شرما سمیت کئی رہنمائوں نے خطاب کیا۔ ایپوا کی ششی یادو ،سروج چوبے، جتندر کمار اور مرتضیٰ علی سمیت کئی لوگ موجود تھے۔ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مالے رہنمائوں نے کہا کہ اڈانی گھوٹالہ میں گھری مودی حکومت کے دبائو میں راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کی گئی ہے۔ پارلیمانی روایت میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب برسراقتدار جماعت ہی ایوان کو چلنے نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں حزب مخالف اڈانی گھوٹالے کی جے پی سی جانچ کی لگاتار مانگ اٹھارہاہے۔ اڈانی کو اٹھانے میں لگی مودی حکومت نے اس کے برعکس راہل گاندھی کی رکنیت ہی ختم کرادی۔ یہ ملک کی جمہوریت کا مذاق ہے۔ راہل گاندھی کو عدالت سے جہاں 2سال کی سزا سنائی گئی تھی وہیں ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا بھی اختیار دیاگیاتھا۔ عدالت کی ہدایت کو خارج کرتے ہوئے ایک دن بعد ہی جلدبازی میں انہیں لوک سبھا سے نا اہل قرار دے دیاگیا۔ اس سے ثابت ہوتاہے کہ مودی حکومت حزب مخالف سے بے انتہا خوفزدہ ہے۔ بی جے پی اپنے سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے عدالتوں سے لیکر ای ڈی اور سی بی آئی سب کا غلط استعمال کررہی ہے۔ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری اپنے شباب پر ہے لیکن مرکزی حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مالے رہنمائوں نے کہاکہ مرکزی حکومت اس سے بالکل بے فکر ہے۔ ملک کی جموریت اور عام لوگوں کی زندگی خطرے میں ہے لیکن بہار کی سرزمین سے احتجاج کی آندھی چلنے لگی ہے۔ ایک بار پھر بہار ملک کی اس حکومت کے ماڈل کو سکشت دے گا اور ملک میں جمہوریت کی از سر نو بحالی کی راہ ہموار ہوگی۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ اس غیر اعلانیہ ایمرجنسی کے خلاف پورا حزب مخالف متحد ہوکر مظاہرہ کرے اور حوصلہ کے ساتھ آگے بڑھے۔

 

About awazebihar

Check Also

بی جے پی کے کہنے پر ریزرویشن کے خلاف عرضی داخل کی گئی: تیجسوی

پٹنہ۔(اے بی این ) نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے بی جے پی پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *