پٹنہ(پریس ریلیز)کدوا اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی اور سینئر کانگریس لیڈر شکیل احمد خان نے کانگریس پارٹی کے سابق قومی صدر اور وایناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی رکنیت ختم کیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے حق کی آواز بند کرنے کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ جمہوریت کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اگر سر کار کوئی چیز غلط کرے تو اپوزیشن کو اس پر بات کرنے کا حق ہوتا ہے لیکن ملک کی موجودہ نکمی،نااہل اور تاناشاہ حکومت اس حق کو چھین لیناچاہتی ہے۔کانگریس رکن اسمبلی نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والوں کے خلاف آواز اٹھانے والے راہل گاندھی کے خلاف پہلے تو بھارت جوڑو یاترا کے دوران سازش کی گئی،پھر پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران مائک بند کر دیا گیا اور اب انہیں پارلیمنٹ سے دور کر دیا گیا جو دراصل ملک میں غیر اعلانیہ ایمر جنسی ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ 2024 کے انتخابات سے پہلے ایک طاقتور حریف کے طور پر ابھرنے والے راہل گاندھی سے مرکز کو واضح طور پر خوف اور ڈر لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی کھسکتی ہوئی سیاسی زمین اسے راہل گاندھی کے خلاف سازش رچنے پر مجبور کر رہی ہے۔چونکہ بی جے پی سیاسی طور پر راہل کا مقابلہ نہیں کر سکتی، اس لیے اب وہ حیلے بہانے سے راہل گاندھی،کانگریس اور ملک کے آئین اور سیکولر نظریات کو تار تار کرنے پر آمادہ ہے۔ شکیل احمد خان نے کہا کہ بی جے پی چاہے کوئی بھی سازش کر لے لیکن راہل گاندھی ساورکر کی طرح معافی مانگنے والے نہیں ہیں نہ ہی معافی مانگیں گے۔
