نئی دلی۔ 26؍ مارچ۔ (ایجنسی)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ملک کے عوام سے اعضاء کے عطیہ کا انتخاب کرنے کی اپیل کی، اور کہا کہ ان کی حکومت ایک یکساں پالیسی پر کام کر رہی ہے جو اس عمل کو آسان بنائے گی اور لوگوں کو زندگی بچانے والی مشق کو اپنانے کی ترغیب دے گی۔جو لوگ مرنے کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرتے ہیں وہ وصول کنندگان کے لیے ’’ بھگوان‘‘ کی طرح ہوتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ماہانہ ‘ من کی بات ریڈیو نشریات میں کہا کہ اعضا کے عطیہ بہت سی زندگیاں بچا سکتی ہے اور بنا سکتی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ ملک میں اعضاء کے عطیہ کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ اعضاء کے حصول کے لیے ریاستی ڈومیسائل ہونے کی شرط کو ہٹا دیا گیا ہے تاکہ ضرورت مندوں کو کہیں بھی اپنا اندراج کروانے کی اجازت دی جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ اعضاء عطیہ کرنے کے لیے 65 سال سے کم عمر کے معیار کو ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں اعضاء کے عطیات کے 5,000 سے کم کیسز تھے، جو 2022 میں بڑھ کر 15,000 سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مردہ شخص کے اعضاء کا عطیہ آٹھ سے نو افراد کی مدد کر سکتا ہے۔وزیر اعظم نے ان لوگوں کے لواحقین سے بھی بات کی جن کے اعضاء موت کے بعد عطیہ کیے گئے تھے۔ اس میں امرتسر میں مقیم ایک جوڑا بھی شامل تھا جس نے اپنی بیٹی کے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا جو مہلک حالت کے ساتھ پیدا ہونے کے 39 دن بعد چل بسی۔ پی ایم مودی نے اپنے مرنے والے ارکان کے اعضاء عطیہ کرنے کا انتخاب کرنے پر اہل خانہ کی بھرپور تعریف کی۔انہوں نے کہا، ’’ان جیسے عظیم عطیہ دہندگان ہمیں زندگی کی اہمیت کو سمجھاتے ہیں۔ ضرورت مندوں کی بڑی تعداد صحت مند زندگی کی امید میں اعضاء عطیہ کرنے والے کی منتظر ہے۔ میرے لیے یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ اعضاء کے عطیہ کو آسان بنانے اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے پورے ملک میں یکساں پالیسی پر کام کیا جا رہا ہے۔ پی ایم مودی نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کچھ جگہوں پر کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا۔انہوں نے کہا کہ صاف توانائی کے میدان میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی عالمی سطح پر ستائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے صاف توانائی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جس رفتار کے ساتھ شمسی توانائی کے میدان میں آگے بڑھ رہا ہے وہ اپنے آپ میں ایک بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ دیو ہندوستان کا پہلا ضلع بن گیا ہے جو صرف دن بھر کی ضروریات کے لیے صاف توانائی کا استعمال کرتا ہے۔سولر پینلز کے ذریعے دیو میں دن کے وقت ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ اس سولر پروجیکٹ کے ذریعے تقریباً 52 کروڑ روپے کی بچت بھی ہوئی ہے۔ ماحول کو بھی بہت فائدہ ہوا ہے۔اپنے خطاب میں، وزیر اعظم نے مختلف شعبوں میں خواتین کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی تعریف کی، اور کہا کہ ’’ خوتین کی طاقت‘‘ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت میں بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کئی مثالوں کا ذکر کیا، جن میں سریکھا یادو کا ایشیا کی پہلی خاتون لوکو پائلٹ بننا بھی شامل ہے۔
پروڈیوسر گنیت مونگا اور ڈائریکٹر کارتیکی گونسالویس نے اپنی دستاویزی فلم ‘ دی ایلیفینٹ وِسپررز کے لیے آسکر جیت کر ملک کا نام روشن کیا، انہوں نے کہا اور ترکی میں این ڈی آر ایف کے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں خواتین کے کردار کی بھی تعریف کی۔مودی نے کہا، ’’ہندوستان نے اقوام متحدہ کے مشن کے تحت امن فوج میں صرف خواتین والی پلاٹون کو بھی تعینات کیا ہے۔‘‘ وارانسی اور تمل ناڈو کے لوگوں کے درمیان قدیم تعلقات کے حالیہ جشن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ سوراشٹر تامل سنگم 17-30 اپریل کے دوران گجرات کے مختلف حصوں میں منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ‘ایک بھارت-شریشٹھ بھارت کے جذبے سے چلتے ہیں۔
