دربھنگہ، 02 اپریل (اے ی این) سماجی بہبود کے وزیر مدن سہنی نے کہا ہے کہ بچوں کی ابتدائی نشوونما انسانی ترقی کی بنیاد ہے، ایسے میں بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنا ضروری ہے۔
اتوار کو یہاں ایک پرائیویٹ پلے اسکول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سہنی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ چلائے جانے والے آنگن باڑی مراکز میں غریب طبقے کے 3 سے 6 سال کی عمر کے بچوں کو غیر رسمی پری اسکول تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پلے اسکول بھی تقریباً اسی طرز پر کام کرتا ہے، فرق یہ ہے کہ یہاں امیروں کے بچے پڑھتے ہیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ بچوں کی تعلیمی نشوونما کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔
وزیر نے کہا کہ بہار کے آنگن باڑی مراکز میں 0 سے 6 سال کی عمر کے بچوں کی غذائیت اور صحت کی حالت کو بہتر بنانا اہم مقصد ہے ۔ آنگن باڑی مراکز میں بچوں کی جسمانی اور سماجی نشوونما کے ساتھ ساتھ تعلیمی ترقی کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماں کو مناسب غذائیت اور صحت کی تعلیم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ آنگن باڑی مراکز میں بچوں کی نشوونما کا بھی اہم کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے ابتدائی لمحات کے لیے غیر رسمی پری اسکول تعلیم فراہم کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ سماجی، جذباتی، لسانی، جسمانی نشوونما اور زندگی بھر سیکھنے کی بنیاد بھی رکھتا ہے۔
مسٹرسہنی نے کہا کہ ریاستی حکومت آنگن باڑی مراکز میں بچوں کے لباس کے لیے ملنے والی رقم کو بڑھانے پر غور کر رہی ہے، فی الحال بچوں کو لباس کے لیے 400 روپے ملتے ہیں، جسے بڑھا کر 600 کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر بہار حکومت کے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے وزیر للت کمار یادو نے کہا کہ والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ زندگی کے ابتدائی مرحلے میں بھی بچوں پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما ضروری ہے۔بچوں کے روشن مستقبل کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ والدین کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کے اسکولوں کے اساتذہ کو بھی بچوں کی ہمہ گیر نشوونما کے لیے خلوص نیت سے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی اور معاشی مسائل کی بہت سی شکایات ہیں، اس لیے مجھے امید ہے کہ دیہی علاقوں میں واقع یہ اسکول ان الزامات سے پاک ہو۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو پلے اسکول میں اسکول جانے کے قابل بنایا جاتا ہے، یعنی یہ تعلیمی میدان میں پہلا قدم ہے، اس لیے اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ بچے اس میں لغزش نہ کریں۔
صدارتی ایوارڈ سے سرفراز ریٹائرڈ سینئر ٹیچر مدھو اپادھیائے نے کہا کہ پلے اسکولوں میں پودوں کو درخت بنانے کی ذمہ داری ہوتی ہے، ایسے میں پلے اسکولوں کے اساتذہ اور پرنسپل کو بہتر باغبان ہونے کا ہنر دکھانا چاہیے۔
اس موقع پر پلے اسکول کی پرنسپل ماہر تعلیم ڈاکٹر سروج کماری اور ڈائریکٹر ڈاکٹر وشنو بھگت نے بھی لوگوں سے خطاب کیا۔