نوادہ، 02 اپریل (اے بی این) مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر امت شاہ نے عوام سے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری میعاد کو یقینی بنانے اور بہار میں 2025 کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو حکومت بنانے کا موقع دینے کی اپیل کی۔
مسٹر شاہ نے اتوار کو یہاں ہسوا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو بھرپور حمایت دینے کی اپیل کی اور کہا کہ عوام کی حمایت سے مسٹر مودی لگارتار تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام کو آئندہ پارلیمانی انتخابات میں ریاست کی تمام 40 لوک سبھا سیٹوں پر جیت کے لیے بی جے پی کو اپنا تعاون دینا چاہیے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے گزشتہ سال اگست میں بی جے پی کو دھوکہ دیا اور وزیر اعظم بننے کے اپنے عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد کے ساتھ ہاتھ ملایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ سال 2024 میں وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کوئی جگہ خالی نہیں ہے اور مسٹر کمار کے پاس وزیر اعظم بننے کا کوئی موقع نہیں ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ آر جے ڈی سربراہ مسٹر یادو اس وہم میں ہیں کہ مسٹر کمار ان کے بیٹے تیجسوی پرساد یادو کو بہار کا اگلا وزیر اعلیٰ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی ہے کہ مسٹر کمار سال 2024 میں وزیر اعظم نہیں بننے والے ہیں اور وہ 2025 میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں تیجسوی کو اپنا جانشین نہیں بنائیں گے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ اپنے طویل سیاسی کیریئر میں بہار کے وزیر اعلیٰ مسٹر کمار نے کئی مواقع پر اپنے سیاسی اتحادیوں کو دھوکہ دیا ہے۔ اپنے نئے سیاسی ‘یو ٹرن میں، مسٹر کمار نے وزیر اعظم بننے کی اپنی خواہش کے لیے بی جے پی کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح مسٹر کمار نے جنگل راج کے مجرم مسٹر یادو سے ہاتھ ملالیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسٹر لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی وزیراعلیٰ منسٹر مسٹر کمار کی قیادت والی نئی حکومت کا حصہ ہے تو پھر بہار میں امن و امان کیسے برقرار رہ سکتاہے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) این ڈی اے کا حصہ تھی جب وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ لیا تھا۔ آرٹیکل 370 کو 05 اگست 2019 کے تاریخی دن ختم کر دیا گیا ۔ جے ڈی یو نے حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آرٹیکل 370 کو ختم کر دینا چاہیے تھا، جس پر بڑے ہجوم نے گرجدار آوازوں کے ساتھ اثبات میں جواب دیا۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی پوچھا کہ کیا رام مندر ایودھیا میں بننا چاہیے تھا یا نہیں، جس کی ریلی میں موجود لوگوں نے زور کے ساتھ تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایودھیا میں ایک بڑا اور خوبصورت رام مندر تعمیر ہو رہا ہے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے دوران، مرکز نے بہار کو 2009 سے 2014 تک صرف پچاس ہزار کروڑ روپے فراہم کیے تھے، لیکن نریندر مودی حکومت نے 2014 سے 2019 کے دوران 1.09 لاکھ روپے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2019 تک، نریندر مودی حکومت کی طرف سے ریاستوں میں تقسیم کیے جانے والے ٹیکس کی وصولی سے بہار کو 2.83 لاکھ کروڑ روپے دیئے گئے اور 2009 سے 2014 تک کانگریس کی حکومت نے بہار کو صرف 1,36,000 کروڑ روپے دیے تھے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت بہار کے 8.70 کروڑ لوگوں کو 4.25 لاکھ میٹرک ٹن اناج دیا گیا ہے۔ اسی طرح نریندر مودی حکومت کی جانب سے کسانوں کے لیے شروع کی گئی مختلف اسکیموں کا فائدہ بہار کے کسانوں کی بڑی تعداد کو دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے بہار میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے کئی اسکیموں کو منظوری دی ہے جو یا تو نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں یا مقررہ وقت کے اندر مکمل ہونے کے قریب ہیں۔ مسٹرشاہ نے کہا کہ بہار شریف اور سہسرام میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ عظیم حکمران اشوک سمراٹ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سہسرام میں ایک تقریب سے خطاب کرنا تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بدامنی کے بعد وہاں امن و امان کے مسئلہ کی وجہ سے پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے بہار کے گورنر وشوناتھ آرلیکر سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بات کی تھی، جس سے جے ڈی یو کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ ناراض تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کی حیثیت سے یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے ہر حصے میں امن و امان پر نظر رکھیں۔
مسٹرشاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے بی جے پی کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے سال 2025 میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی حکومت کی تشکیل کو یقینی بنانے کی اپیل کی اور کہا کہ صرف بی جے پی حکومت ہی بہار کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی اور امن و امان کی برقراری کو بھی یقینی بنائے گی۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ بہار کے اپنے اگلے دورے کے دوران سہسرام میںسمراٹ اشوک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جائیں گے۔