بہار میں فرقہ وارانہ فسادات بی جے پی کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ : میجر اقبال

پٹنہ ،5؍اپریل(پریس ریلیز):گذشتہ روز بہار کے مختلف مقامات پر ہوئے فساد کی مذمت کر تے ہوئے جے ڈی یو کے ریاستی جنرل سکریٹری میجر اقبال حیدر خان نے کہا ہے کہ یہ بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ اپنے پریس بیانیہ میں انہوں نے کہا کہ اس دل سوز واقعہ میں نہ صرف مسلمانوں کے املاک تباہ ہوئے ہیں بلکہ مسلمانوں کی تاریخ مٹانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ شر پسندوں نے جس طرح سے بہار شریف کے مدرسہ عزیز یہ اور اس مدرسہ کی لائبریری میں رکھی سینکڑوں سالہ پرانی کتابوں کو آگ کے حوالے کیا ہے اس سے نہ صرف مسلمانوں کے وقار مجروح ہوئے ہیں بلکہ بہار کی تاریخ بھی دنیا کے سامنے داغدار ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منیر شریف جو کہ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو بھی اسے مقدس مقام مانتے ہیں وہ بھی اپنی مرادیں یہاں لے کر آتے ہیں۔ اس مقدس مقام کو بھی شر پسندوں نےنشانہ بنایا اور یہاں تشدد برپاکیا جو کہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے ۔ میجر اقبال نے کہا کہ یہ تمام واقعات نتیش حکومت کو بدنام کرنے کے لئے منصوبہ بند سازش کے تحت کیا گیا ہے۔بہار کی فضا کو خراب کرکے بھگوا بریگیڈئر فرقہ وارانہ انتخابی فضا تیار کرنے میں لگ گئے ہیں۔ میجر اقبال نےاپنی حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان تمام واقعات کی اعلیٰ پیمانے پر جانچ کرائی جائے اوراس کے پیچھے کون کون ہے اس کو سامنے لایا جائے اورتمام ملوث افراد کوعبرتناک سزا دی جائے ، تا کہ پھر کوئی اسطرح کا اقدام کرنے کی جرأت نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی فساد برپا ہوا ہے وہاں کی انتظامیہ کو بھی جانچ کے دائرے میں لایا جائے ۔
جے ڈی یو کے ریاستی جنرل سکریٹری میجر اقبال نے کہا کہ کیا رام نومی کا مقصد لوگوں کے گھروں کو آگ لگانا،مدرسوں،مسجدوں کو آگ لگانا، توڑ پھوڑ اور فساد برپا کرنا ہے؟ رام جیسی عظیم شخصیت کے نام کا غلط استعمال کر کے رام نومی کو خوف کا تہوار بنایا جا رہا ہے۔ میجر اقبال نے کہا کہ عظیم اتحاد جب سے ایک جٹ ہوا ہے تب سے بی جے پی کی بوکھلاہٹ بڑھ گئی ہے ۔ بی جے پی یہ محسوس کر رہی ہے کہ جب تک بہار کے سماجی تانے بانے کو تباہ نہیں کیا جاتا، جب تک عظیم اتحاد کو بدنام نہیں کیا جاتا، تب تک وہ پرانے اعداد و شمار کو دہرانے کے قابل نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی فطرت ہے سماج کو تقسیم کرو اور راج کرو، جیسا وہ گجرات میں اور دیگر ریاستوں میں کرتے آ رہی ہے۔ مگربہار میں ایسی سیاست قبول نہیں کی جائے گی۔ گجرات کی طرح بہار فسادات اور قتل عام کو قبول نہیں کر سکتا۔آئندہ انتخاب میں عوام سبق سکھائے گی۔ بہار میں جب بھی قتل عام ہوا، انصاف کی آواز بلند ہوئی ہے۔ میں اپنی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ مجرمین کوایسی سزا دی جائے کہ آنے والی نسلیں یاد کریں ۔ چونکہ بار بار فساد وہی برپا کرتا ہے جسے جیل سے بیل ملتی رہتی ہے ۔
میجر اقبال نے حکومت سے اپیل کی کہ مدرسہ عزیز یہ میں ساڑھے چار ہزار تاریخی کتابوں کو فسادیوں نے نذر آتش کر دیا۔اس کا تو کوئی بدل نہیں دے سکتا، لیکن جن لوگوں کی دکانیں ، مکانیںخاکستر ہوئی ہیں اور دیگر املاک تباہ ہوئی ہیں ، کم از کم انہیں بھرپور معاوضہ دیا جائے ۔

 

About awazebihar

Check Also

کلاس کے ساتھیوں نے پیٹ پیٹ کر نویں کلاس کے طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا

ندیم اشرف حاجی پور:ضلع ویشالی کے بدو پور تھانہ کے شیتل پور ککرہاٹا گاؤں میں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *