پٹنہ:(ایجنسی) رام نومی کے دوران بہار کے نالندہ اور سہسرام (ساسارام) میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد ٹھپ انٹرنیٹ خدمات ہفتہ کے روز بحال کر دی گئیں۔ دریں اثنا، ضلع انتظامیہ نے انتباہ دیا ہے کہ نادانستہ طور پر بھی اشتعال انگیز اور مذہبی جذبات بھڑکانے والی پوسٹ کرنے والوں پر کارروائی کی جائے گی۔ہفتہ کی صبح سے نالندہ اور سہسرام میں لوگوں کو انٹرنیٹ سروس کی سہولت ملنا شروع ہو گئی۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پولیس انتظامیہ سوشل سائٹ پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور اہلکار اشتعال انگیز پوسٹ کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔روہتاس کے ضلع مجسٹریٹ دھرمیندر کمار نے کہا کہ انتظامیہ مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے قابل اعتراض ویڈیوز اور پوسٹوں پر نظر رکھے گی۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ نے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی ہے۔
نالندہ ضلع انتظامیہ کے مطابق اگر کوئی گروپ یا انفرادی سطح پر کسی بھی قسم کی غلط، گمراہ کن خبر، تصویر یا ویڈیو شیئر کر کے باہمی ہم آہنگی، فرقہ واریت یا امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا اور تعزیر ہند کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ رام نومی کے دوران ریاست کے نالندہ اور سہسرام میں پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس کے بعد انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی تھی۔ رام نومی جلوس کے دوران پیش آئے تشدد واقعہ پر اب پولیس سخت رخ اختیار کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ پرتشدد تصادم معاملہ میں شامل ملزمین واقعہ کے بعد سے ہی فرار ہو گئے تھے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے پولیس نے ہفتہ کے روز ملزمین کے گھر پر قرقی ضبطی کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ یہ کارروائی لہیری تھانہ کے تحت گگن دیوان محلہ میں پپو میاں، منا میاں، دیپ نگر تھانہ کے کندن کمار، متھریا محلہ باشندہ کرشنا کمار سمیت 8 فرار لوگوں کے گھر پر کی جا رہی ہے۔ اس کارروائی کے درمیان کندن کمار نے پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے۔ پولیس فی الحال کندن سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ کندن کمار نے ہی رام نومی جلوس کی قیادت کی تھی۔ ان کے گھر پر بھی قرقی ضبطی کی کارروائی پولیس نے شروع کی تھی حالانکہ انھوں نے خود سپردگی کرنے کا فیصلہ کیا۔ فرار ملزمین کے گھر پر قرقی ضبطی کے لیے کثیر تعداد میں پولیس فورس پہنچی ہوئی ہے۔ اس کارروائی سے شر پسندوں میں ہلچل کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پولیس لگاتار ملزمین کی گرفتاری کے لیے الگ الگ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کر رہی ہے، لیکن اب بھی وہ گرفت سے باہر ہیں۔
واضح رہے کہ رام نومی جلوس تشدد کے بعد نالندہ کے ایس پی نے ایس آئی ٹی تشکیل دے کر جانچ کی کارروائی شروع کر دی تھی۔ ایس آئی ٹی کی قیادت ہیڈکوارٹر ڈی ایس پی ممتا پرساد کر رہی تھیں۔ تشدد واقعہ کے بارے میں ایس پی اشوک مشرا نے پہلے بتایا تھا کہ ملزم بہار چھوڑ کر دوسری ریاست بھاگ گئے ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے لگاتار چھاپہ ماری کی جا رہی ہے۔ ملزم کی گرفتاری نہ ہونے پر عدالتی حکم کے بعد قرقی ضبطی کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔
