پٹنہ (اے بی این) غیراعلانیہ ایمرجنسی مخالف سنگھرش مورچہ کے کنوینر صحافی املیندو مشرا ، راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر رانا رنویر سنگھ، راجد کے ریاستی جنرل سکریٹری نرالہ یادو، میتھلی فنکار کنال، بنگلہ ادیب اور ٹریڈ یونین لیڈر ویدتھ پال ، ہیراول کے سنتوش جھا، راجد لیڈر نسیمہ جمال، شیوسینا ادھو کے صدر کوشلیندر شرما ، صحافی وخاتون لیڈر نویدیتا جھا، دیش پریم مہم کے کندن لال، بی بی سی جدیو کے چندریکا پرساد دانویر، کانگریس کے امت کمار، ٹریڈ یونین لیڈر ارو ن کمار مشرا، بھاکپا کے ویشوجیت ،بھوجن کاادھیکار تنظیم کے روپیش ،اپٹا کے جاوید اختر نے مشترکہ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک برے حالات سے گزر رہا ہے ایک جانب ملک کی برسراقتدار پارٹی کے ذریعہ آئینی طاقتوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے تاناشاہی رویہ اپنایاجارہا ہے۔ تو دوسری طرف عام آدمی گرانی، بے روزگاری اور بھوک مڑی کے شکار ہیں۔ حکومت اپنی واہ واہی لوٹنے میں مست ہے۔ وزیر اعظم مودی جس طرح ملک کو تاناشاہی ڈھنگ سے چلارہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ملک آئین سے نہیں بلکہ آر ایس ایس کے آئین سے چل رہا ہے۔ ملک کے تمام آئینی اداروں پر آر ایس ایس کے لوگوں کو بیٹھا دیاگیا ہے۔ جسے تمام آئینی ادارے پنگو بنے ہوئے ہیں۔ ملک میں آئین کی ڈھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ جو لوگ حکومت کی غلط پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں انھیں غدار وطن قرار دینے میں حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑتی ۔
