پٹنہ15 اپریل(اے بی این ) وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے بختیار پور میں اپنے آبائی گھر جاکر ایک عام شہری کی طرح بہار ذات پر مبنی شماری 2023میں حصہ لیا اور شماری کے کام کے دوران اس سے متعلق تمام اعداد درج کرائے ۔ ذات پر مبنی گنتی کا کام کررہی مسزثنا نے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار اور ان کے صاحبزادے جناب نشانت کمار سے گنتی سے متعلق سوال کیے اور ان سے معلومات حاصل کر کے کام کو پُر کیا ۔اس دوران وزیر اعلیٰ کے بڑے بھائی جناب ستیش کمار اور ان کی اہلیہ نے بھی اپنے اور اپنے اہل خانہ سے متعلق جانکاری دی ۔ وزیر اعلیٰ نے گھر کے گارجین کی شکل میں اعلامیہ پر دستخط کیا کہ ان کی جانب سے دی گئی اطلاد صحیح ہے ۔ بہار ذات پر مبنی شماری 2023 کے دوسرے مرحلہ کی گنتی کا کام 15اپریل سے 15مئی 2023 تک چلی گا ۔
ذات پر مبنی گنتی کے کام کے بعد وزیر اعلیٰ نے بختیار پور میں موجود لوگوں سے ملاقات کی ، ان کے مسائل سنے اور ان کے حل کے لیے افسران کو ہدایت دی ۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری جناب دیپک کمار ، جنرل اڈمنسٹریشن محکمہ کے پرنسپل سیکریٹری جناب بی راجندر ، اطلاعات و ٹیکنالوجی محکمہ کے پرنسپل سیکریٹری جناب سنتو ش کمار مل ، عمارت تعمیرات محکمہ کے سیکریٹری و پٹنہ ڈویزن کے کمشنر جناب کمار روی ، پٹنہ رینج کے آئی جی مسٹر راکیش راٹھی ، وزیر اعلیٰ کے او ایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ ، پٹنہ کے ڈی ایم مسٹر چندرشیکھر سنگھ اور ایس ایسپی مسٹر راجیو مشرا سمیت دیگر سینئر افسران موجود تھے ۔
پروگرام کے بعد صحافیوں سے بات کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج سے ذات کی بنیاد پر مردم شماری کا دوسرا مرحلہ شروع ہو ا ہے۔ ذات پر مبنی شماری لوگوں کی ذات کے ساتھ ساتھ ان کی معاشی حیثیت کے بارے میں بھی معلومات فراہم ہو گی۔ خواہ وہ کسی بھی ذات کا ہو، تمام لوگوں کی معاشی حالت کے بارے میں معلومات دستیاب ہوں گی۔ تمام چیزوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد ہم ریاست کی ترقی کے لیے مزید کام کریں گے۔ لوگوں کوذیلی برادری نہیں بلکہ اپنی ذات بتانی ہے، کسی بھی الجھن کی صورت میں پڑوس میں رہنے والے لوگوں سے اس سلسلے میں معلومات لینی ہے تاکہ ذات پات کی گنتی کے کام میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ ہمارے والد یہاںپر ہی رہتے تھے۔ہماری پیدائش بھی یہیں پر ہوئی تھی۔ ہم ذات پر مبنی گنتی کے لیے اپنی معلومات دینے بختیار پور آئے ہیں۔ میرے بڑے بھائی سمیت تمام گھر والوں نے اپنی مکمل معلومات دے دی ہیں۔
ذات کی بنیاد پر گنتی کی رپورٹ شائع کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ذات پر مبنی گنتی مکمل ہونے کے بعد اس کی رپورٹ شائع کی جائے گی۔ ہر چیز کے بارے میں معلومات حاصل کرنے سے لوگوں کی کیا حالت ہے، ان تمام چیزوں کی معلومات لے کراس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی۔ کس ذات کی آبادی کتنی ہے اور ان کی معاشی حالت کیا ہے اس بارے میں معلومات دستیاب ہوسکے گی۔ کسی ذات کی معاشی حالت اچھی نہیں ہے تو اسے بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ذات پرمبنی گنتی کرائی جا رہی ہے۔ ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کے تعلق سے بہار ودھان سبھا اور بہارقانون ساز کونسل سے دو بار تجویز پاس کرا کر دہلی بھیجا گیا تھا۔ اس کے بعد تمام جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ہم لوگوں نے وزیراعظم صاحب سے بھی ملاقات کی تھی اور ان سے ہم لوگوں نے ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعدمیرے پاس خبر آئی ہم لوگ ذات پر مبنی مردم شماری نہیں کرائیں گے ۔آپ لوگ اپنی اپنی ریاستوں میں ذات کی بنیاد پر شماری کرالیجئے ۔ ہم لوگوں نے ایک بار پھر تمام پارٹیوں کی میٹنگ کی اور فیصلہ کیا کہ بہار میں ذات پرمبنی شمادی کریں گے۔ مردم شماری کرانا مرکزی حکومت کا حق ہے۔ ہم لوگ ذات کی بنیاد پر گنتی کروا رہے ہیں۔
لوگوں کی گنتی کر کے ان کے بارے میں معلومات لے کر ریاست کی ترقی اور عوام کی سہولت کے لیے کام ہو گا۔مختلف ریاستوں سے لوگ یہاں آکر بہار میں کیسے ذات پر مبنی گنتی کی جا رہی ہے،اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔ذات پر مبنی گنتی بہتر طریقہ سے ہو اس سلسلہ میں بار بار میٹنگ کر کے تمام شماری کر نے والے اہلکاروںکو ٹریننگ کرائی گئی ہے ۔تمام لوگوں کی بہتر طریقہ سے جانکاری لینی ہے ۔بہار میں ذات پر مبنی شماری بہتر طریقہ سے ہو گی تو دوسری ریاستیں بھی اسے دیکھ کر متاثر ہو گی ۔ ملک کی زیادہ تر ریاستیں کہہ رہی ہیں کہ ذات کی بنیاد پر گنتی ہونی چاہیے۔ ہم لوگ اس سلسلہ میں ایک عرصے سے مطالبہ کر رہے تھے۔ ہم لوگ پارلیمنٹ میں بھی اس پر بات کرتے تھے۔ سال 2011 میں ایک بار مرکزی حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کی کوشش کی لیکن اس کی رپورٹ کبھی شائع نہیں ہوئی۔ 2014 کے بعد جو حکومت مرکز میں آئی ہے ان لوگوں نے کہا کہ اس کی رپورٹ ٹھیک نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت جو مردم شماری ہوئی تھی وہ صحیح طریقے سے نہیں ہوئی ۔ پہلے ہر دس سال پر مردم شماری کا کام ہوتا تھا لیکن اتنے سال گزرنے کے باوجود ابھی تک مردم شماری شروع نہیں ہوئی ہے۔یہ حیرت کی بات ہے، اتنی تاخیر کبھی نہیں ہوتی تھی۔ جب بہار میں بہتر طریقہ سے ذات کی بنیاد پر گنتی ہو گی تواسے دیکھ کر دوسری ریاستیں بھی ایسا کرنے کی کوشش کریں گی۔
ذات پر مبنی گنتی کے اثرات ریزرویشن کے دائرہ کار پرپڑنے سے متعلق صحافیوں کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سب بعد کی چیز ہے۔ ایک مرتبہ ذات کی بنیاد پر گنتی کا کام ختم ہونے کے بعد، ان تمام چیزوں کے بارے میں جو کچھ کرنے کی ضرورت ہے، وہ کیا جائے گا۔ لوگوں کی اقتصادی حالت بھی دیکھی جائے گی اور ان کی مدد کی جائے گی۔ اپر کاسٹ کو بھی 10 فیصد ریزرویشن کا فائدہ دیا گیا ہے۔ ایس سی ، ایس ٹی اور پسماندہ طبقات کے لیے تقریباً 50 فیصد ریزرویشن کا انتظام پہلے سے ہی ہے۔ ہم لوگ ذات کی بنیاد پر شماری کر کے مرکزی حکومت کو بھی بتائیں دیں گے کہ عوام کی یہ حالت ہے۔ مر کز کو مدد کر نی ہے یانہیں کر نی ہے وہ لوگ جانیں ،لیکن ریاست کو اپنے حساب سے لوگوں کی جو بھی مددکر نی ہے وہ مدد کی جائے گی ۔تماریاستوں میں ایک مرتبہ ذات کی بنیاد پر گنتی مکمل ہو جائے تو یہ بہت مفید چیز ہوگی۔ پورے ملک میں بیک وقت ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرانا بہت اچھا ہوگا۔ بہت سے لوگوں کو اس بارے میں غیر ضروری الجھن ہے۔ ذات کی بنیاد پر گنتی ہونی چاہیے۔
ذات کی بنیاد پر گنتی کی تکمیل کے بعد اس کے ڈیٹا کے اہم عناصر پر کام شروع ہو جائے گا۔ اس کی رپورٹ کوبہار کی قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں پیش کی جائے گی۔ اس کے بعد اس کی رپورٹ عام کی جائے گی۔ ذات پر مبنی گنتی کے حوالے سے لوگوں میں بیداری کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آہستہ آہستہ لوگوں کو پتہ چلے گا کہ اس سے کتنا فائدہ ہوگا۔ ہم لوگوں کا مقصد سب کو آگے بڑھانا ہے۔کوئی پیچھے نہیں چھوٹ جائے اس لیے ہم لوگ یہ سب کروا رہے ہیں۔اس کو لے کر تمام ریاستوں میں بات ہو نے لگی ہے ۔
دہلی کے وزیر اعلی جناب اروند کیجریوال کو سی بی آئی کی طرف سے پوچھ گچھ کے لیے بلانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے معاملے پر کانگریس اور دیگر پارٹیوں سے میٹنگ کر کے بات ہو گئی ہے ۔ جناب اروند کیجریوال بھی ہم لوگوں کے ساتھ بیٹھے تھے اب ان کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔ زیادہ سے زیادہ اپوزیشن پارٹیوں کے ایک ساتھ ہونے کی صورتحال سے مرکز میں بیٹھے لوگوں کو فکر ہو رہی ہے۔ پتہ نہیں وہ لوگ کیا کیا کریں گے لیکن یہ سب کرنے سے کیا ہوگا؟ کل بھی ہم نے پارٹی آفس میں کہا تھا کہ میرا نام لے کر ایسے نعرے مت لگائیں۔ جب تمام لوگ مل کر الیکشن لڑیں گے تو مضبوطی سے آئیں گے۔ جب تمام پارٹیاں ایک ساتھ بیٹھیں گی تو پھر آگے کیا کرنا ہے، ان تمام چیزوں کا فیصلہ کیا جائے گا اور اسے عام کیا جائے گا۔ کون پارٹی کن کن سیٹوں پر الیکشن لڑے گی، یہ سب طے ہوجائے گا۔ ہم لوگ ایک ساتھ مل کردورہ کریں گے۔ عوام مالک ہو تے ہیں، یہ الیکشن میں فیصلہ کریں گے۔
ملک کے دورے پر جانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ابھی دہلی گئے تھے۔ سات ماہ سے ہم انتظار کر رہے تھے۔ وہاں سے خبر آئی تو ہم دہلی گئے۔ ہمیں بھی کچھ لوگوں سے بات کرنے کی ذمہ داری ہے ۔ابھی بہت سے لوگوں سے ہماری بات ہو گی۔ آہستہ آہستہ آپ لوگوں کو پتہ چل جائے گا۔ سب لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کریں گے۔
موتیہاری میں زہریلی شراب سے لوگوں کی موت کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کو غلط کام نہیں کر نا چاہئے۔ اس تعلق سے سب کو سمجھایا جاتا ہے۔ اسکے بایر میں تفصیلی جانکاری لیں گے ۔
