مرکزی حکومت پورے ملک کی تاریخ ہی بدل رہی ہے : نتیش

پٹنہ،04 مئی:(اے بی این )صوبہ بہار کے پہلے وزیر اعظم مرحوم محمدیونس جی کے یوم پیدائش کے موقع پر پٹنہ میں سرکاری یوم پیدائش تقریب کا انعقاد شری کرشن میموریل ہال احاطہ میں کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ جناب نتیش کمار نے صوبہ کے پہلے وزیر اعظم مرحوم محمدیونس جی کی تصویر پر گلپوشی کر کے انہیں شایان شان خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقعہ پر اطلاعات و رابطہ عامہ محکمہ کے ذریعہ آرتی پوجا،بھجن،کیرتن،بہار گیت اور حب الوطنی کے گیت پیشے کیے گئے۔
پروگرام کے بعد وزیر اعلیٰ نے صحافیوں سے بات کی۔ بہاریوں کے تعلق سے گوا کے وزیر اعلیٰ کے ذریعہ دیے گئے بیان سے متعلق صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سب باتیں نہیں کہنی چاہیے۔ بہاریوں کے بارے میں اس طرح کی بات کرنا غلط بات ہے۔
ذات کی بنیاد پر شماری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2021 میں مردم شماری ہونی چاہیے تھی لیکن نہیں ہوئی۔ یہ ہر دس سال پرہوتی ہے لیکن پہلی بار دس سال میں ایسا نہیں ہوا ہے۔ 2011 میں ایک الگ سے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی گئی تھی لیکن اسے جاری نہیں کیا گیا۔ سال 2019 میں ہی قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل دونوں ایوانوں سے متفقہ طور پاس کیا کہ پورے ملک میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری ہونی چاہیے۔ ہم لوگ مرکز سے دو بار ایسا مطالبہ کر چکے ہیں۔ اس کے لیے وزیر اعظم سے بھی ملاقات ہوئی لیکن کچھ نتیجہ کچھ نہیں نکلا اور وہاں سے کہا گیا کہ اگر کرنا ہے تو خود کر لیں۔ پھر ہم نے تمام پارٹیوں کے لوگوں کے ساتھ میٹنگ کی اور تمام پارٹیوں نے فیصلہ کیا کہ ذات کی کی بنیاد پر گنتی ہونی چاہیے۔ یہ سب کی رائے سے کیا جا رہا ہے۔ اس میں تمام لوگوں کی گنتی کے ساتھ ساتھ ان کی معاشی حالت کا بھی پتہ لگایا جانا ہے، چاہے ان کا تعلق کسی بھی ذات یا کسی بھی برادری سے ہو۔ ہم لو یہ کام سب کے مفاد میں کر رہے ہیں۔ پتہ نہیں کیوں اس کی مخالفت ہو رہی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ بنیادی بات کو نہیں سمجھتے۔ پہلے انگریزوں کے دور میں بھی یہ ہوا کرتا تھا لیکن 1931 سے بند ہے۔ جب آبادی کی گنتی ہو تی ہے تواس میں پہلے سے کیا ہے؟ جو اقلیتی طبقے کے ہیں ان کی گنتی ہو تی ہے۔ ان کی مختلف برادریاں ہیں اس کی بھی گنتی ہو جاتی ہے۔ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کی گنتی ہو جاتی ہے۔ ہم پہلے ہی کہہ رہے ہیں کہ ہر کسی کو شمار کیا جائے چاہے وہ پسماندہ ہو یا اونچی ذات کے ہوں۔ اگر لوگوں کی معاشی حالت معلوم ہوتی ہے تو ریاستی حکومت ان کی مدد کے لیے پہل کرے گی۔ آپ پو رے بہار میں گھوم لیجئے، صرف چند لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اسے ایوان سے سب کی متفقہ رائے سے منظور کیا گیا۔ اس پر نو پارٹیاں متفق ہیں۔
اڑیسہ جانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم کب جائیں گے، کس سے ملاقات کریں گے۔یہ سب باتیں آپ کو کچھ دنوں میں پتہ چل جائیں گی۔ابھی اس کی فکر نہ کریں۔ زیادہ سے زیادہ اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس کے لیے تمام جماعتوں سے بات کی جا رہی ہے۔ رضامندی دینے والے تمام لوگ ایک ساتھ بیٹھیں گے اور اسی وقت یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پورے ملک کے لیے کیا پالیسی ہونی چاہیے اور اگر اکثریت مل گئی تو آگے کیاکام کرنا چاہیے، اس کا فیصلہ بھی اسی میٹنگ میں کیا جائے گا۔ ابھی ہم کچھ نہیں کہیں گے۔ میرے لیے کوئی ذاتی دلچسپی کچھ نہیں ہے۔ ہم سب کو متحد کرنا چاہتے ہیں۔ سب متحد ہوں گے تو ملک محفوظ رہے گا۔ وہ لوگ پورے ملک کی تاریخ ہی بدل رہے ہیں۔ آج کل کہیں کچھ کام نہیں ہو رہا ہے۔جب سب کچھ فائنل ہو جائے گاتو آپ لوگ کو بتا دیں گے۔ یہ سب کے مفاد میں ہوگا، میرے اپنے لیے کچھ نہیں۔ جو کچھ بھی کرنا ہے تمام عوام کے مفاد میں کیا جائے گا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر مسٹر سمراٹ چودھری کے بیان کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ان لوگوں کی سطح کیا ہو گئی ہے۔وہ پہلے کس پارٹی میں تھے، آر جے ڈی میں تھے اور پھر ہم لوگوں کی پارٹی میں چلے آگئے اور پھر بھاگ کر وہاں چلے گئے، اس لیے یہ سب چھوڑیں، کون کیا بولتا ہے، کسی کے ذہن میں کچھ ہے، اس کا کوئی مطلب نہیں۔ہمارا تعلق اٹل بہاری واجپائی جی سے تھا۔ ہم نے عزت مآب اٹل بہاری واجپائی جی کی قیادت میں کام کیا ہے، ہم یہ آپ لوگوں سے برابر کہتے ہیں۔یہ لوگ قابل احترام اٹل بہاری واجپائی جی کا کام کو بھی یادنہیں کرر ہے ہیں۔ محترم اٹل جی کے زمانے میں ہندو مسلم کا کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا، اپوزیشن کے لوگ بھی ان سے خوش رہتے تھے۔ سب مل کر کام کر رہے تھے۔ وہ ہماری بہت عزت کرتے تھے۔ جب ہم ریلوے کے وزیر تھے، ایک بار حادثہ ہوا اور ہم نے استعفی پیش کر دیا، لیکن محترم اٹل جی اس استعفیٰ کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھے، اس لیے دوسری بار ہم نے ہاتھ جوڑ کرکہہ رہے ہیں کہ اسے مان لیا جائے، تو انھوں نے اسے قبول کر لیا۔ ریلوے میں سیکیورٹی کے حوالے سے ہم نے جو پلان بنایا۔ وہ بہت اچھا تھا اور لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ہم لوگوں کے ذریعہ اور اور قابل احترام اٹل بہاری واجپائی جی کے کاموں یہ لوگ یاد نہیں رکھیں گے اور کہیں گے کہ ہم نے سب کچھ کیا ہے۔بی جے پی لیڈروں کے بہار شریف جانے سے متعلق دیے گئے بیان کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سب بے کار بات ہے۔ آپ لوگ ذاتی طور پر ساسا رام اور بہار شریف جاکر دیکھ لیجئے کہ وہاں پر کتنا امن ہے۔ وہاں کے لوگ کتنے اچھے ہیں۔ کچھ تو گڑبڑی کر نے والے ہر جگہ ہو تے ہیں۔
اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو، عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری، ٹرانسپورٹ کی وزیر مسز شیلا کماری، قانون کے وزیر شمیم احمد، رکن قانون ساز کونسل مسز کمود ورما، رکن قانون ساز کونسل خالد انور، بہار حقوق اطفال تحفظ کمیشن کے سابق رکن شیوشنکر نشاد، جے ڈی لیڈر انیل کمار انل سمیت کئی سماجی اور سیاسی کار کنان نے بھی پہلے وزیر اعظم مرحوم یونس جی کی تصویر پر گلپوشی کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

 

About awazebihar

Check Also

بہارایگریکلچر یونیورسٹی کے تحت147مختلف عہدوں کیلئے فارم 19مئی تک

پٹنہ (پریس ریلیز)بہار ایگریکلچر یونیورسٹی کے تحت یونیورسٹی ہیڈ کوارٹر،سبور،پوسٹ گریجویٹ ڈیپارٹمنٹ اور اس کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *