ایشیائی ٹیموںکا ورلڈ کپ کی تیاریاں شروع

ملتان، 29 اگست (یو این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کے اپنے افتتاحی میچ میں بدھ کو نیپال سے مقابلہ کرے گی، جس سے 2023 ون ڈے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے ایک اہم مرحلے کا آغاز ہوگا۔
پچاس اوور فارمیٹ کے اس ٹورنامنٹ میں پاکستان اور نیپال کے علاوہ بھارت، بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ نیپال اس بار ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکا۔ ایشیا کپ کی دیگر پانچ ٹیموں کے لیے یہ ٹورنامنٹ ہندوستانی سرزمین پر منعقد ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاری کے لحاظ سے اہم ہوگا۔سال 1984 میں شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں بھارت سات بار فاتح بن چکا ہے جب کہ سری لنکا چھ بار جیت چکا ہے۔ پاکستان دو مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی اپنے نام کر چکا ہے۔ سال 2018 میں یہ ٹورنامنٹ 50 اوور کے فارمیٹ میں کھیلا گیا تھا جب بھارت نے فائنل میں بنگلہ دیش کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔ ٹیم کے کمبی نیشن کو دیکھتے ہوئے اس بار پاکستان بھارت کے لیے بڑا چیلنج پیش کر سکتا ہے۔
بھارت اپنی مہم کا آغاز 2 ستمبر کو روایتی حریف پاکستان کے خلاف کرے گا جبکہ اس کا دوسرا میچ 4 ستمبر کو نیپال کے خلاف ہو گا۔ اگر نیپال کے ہاتھوں کوئی اپ سیٹ نہ ہوا تو سپر فور میں پہنچنے کے بعد ہندوستان اور پاکستان ایک بار پھر ٹکرانے کے پابند ہیں۔
افتتاحی میچ پر ایک نظر ڈالتے ہوئے 30,000 نشستوں والا ملتان کرکٹ اسٹیڈیم پاکستان-نیپال کے تصادم کے لیے فروخت ہو چکا ہے۔ توقع ہے کہ ٹائی میزبانوں کے حق میں جھک جائے گی، حالانکہ نیپال نے اس ورلڈ کپ سائیکل میں پاکستان سے زیادہ ون ڈے کھیلے ہیں اور اپریل-مئی میں اے سی سی مینز پریمیئر کپ جیت کر ایشیا کپ کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ اس نے ورلڈ کپ کوالیفائرز کے دوسرے مرحلے میں بھی جگہ بنالی، حالانکہ ٹیم ٹاپ ٹیر ایونٹ تک پہنچنے کے لیے آخری رکاوٹ کو عبور نہیں کرسکی۔
بابر اعظم کی ٹیم ایشیا کپ میں اپنے گھر پر صرف دو میچ کھیلنے جا رہی ہے اور پہلے میچ سے ہی اپنی بالادستی برقرار رکھنا چاہے گی۔ بابر اور فخر زمان گزشتہ چند میچوں میں اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے تب بھی مڈل آرڈر نے اننگز کو سنبھالا ہے جو پاکستان کے لیے اچھی خبر ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل سعود شکیل اور آغا سلمان جیسے نوجوانوں کی اچھی پرفارمنس پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، حالانکہ انہیں اپنے بولنگ آپشنز کو دیکھنا ہوگا۔
ون ڈے فارمیٹ میں کم از کم چھ باؤلرز کو اپنی الیون میں نہ لینا ٹیم کے لیے مسئلہ بن سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں بابر شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ کے فاسٹ باؤلنگ اٹیک میں محمد وسیم جونیئر کا نام شامل کرنا چاہیں گے۔
شاداب خان اور محمد نواز کی آل راؤنڈر جوڑی کو ٹیم میں برقرار رکھنے کے لیے مڈل آرڈر بلے باز کی قربانی دینا ہوگی۔
گزشتہ سال ویسٹ انڈیز کے دورہ پاکستان کے دوران ملتان نے تینوں ون ڈے میچوں کی میزبانی کی تھی۔ تمام میچوں میں پہلی اننگز میں 250 سے زیادہ کا اسکور دیکھا گیا، جبکہ پاکستان نے پہلے ون ڈے میں 306 رنز کا کامیابی سے تعاقب کیا۔
اس سیریز میں سب سے زیادہ تین وکٹیں لینے والے کھلاڑی محمد نواز، شاداب خان اور عقیل حسین تھے۔ حالات جوں کے توں رہے تو اسپنرز دوبارہ کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ موسم گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے اور ایشیا کپ ممکنہ طور پر 38 ڈگری سیلسیس گرمی میں شروع ہو سکتا ہے۔

 

About awazebihar

Check Also

ہندستان نے آسٹریلیا کو 99 رن سے شکست دی، سیریز بھی جیتی

اندور، 24 ستمبر (یو این آئی) ہندوستان نے اتوار کو اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *