چنئی، 29 اگست (یو این آئی) مدورئی میں ہفتہ کے روز ایک پرائیویٹ کوچ میں ایل پی جی سلنڈر کے دھماکے کے بعد ٹرین میں آگ لگنے کے سلسلے میں اتر پردیش کے پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس آتشزدگی میں 9 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور آٹھ زخمی ہو گئے۔
تمل ناڈو گورنمنٹ ریلوے پولیس کے ذریعہ گرفتار کیے گئے افراد کے خلاف گزشتہ شام ریلوے ایکٹ کی دفعہ 164 کی خلاف ورزی کرکے ٹرین میں آتش گیر مواد لے جانے کے الزام میں اور آئی پی سی کی مختلف دفعات بشمول سیکشن 304(2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اتر پردیش میں ضلع سیتا پور کے رہنے والے جی ستیہ پرکاش رستوگی، آر نریندر کمار، ایم ہاردک ساہنی، جے دیپک اور سی سبھم کشیپ کو گرفتار کرکے مدورئی کی جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہيں 11 ستمبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
تمام گرفتار افراد ٹور آپریٹر، بھاسین ٹریول، سیتا پور کے معاون عملہ تھے، جنہوں نے پرائیویٹ پارٹی کوچ کی بکنگ کی تھی۔جنوبی ریلوے کے ذرائع نے بتایا کہ پرائیویٹ پارٹی کا کوچ ہفتہ کی صبح 3.47 بجے ٹرین نمبر 16730 (پنالور-مدورئی ایکسپریس) سے مدورئی آیا تھا۔
اس ٹرین کے ساتھ کوچ کو ناگرکوئل ریلوے اسٹیشن پر جوڑا گیا تھا جو مدورئی سے تقریباً 240 کلومیٹر دور ہے۔کوچ کو ٹرین سے الگ کرنے اور مدورئی ریلوے اسٹیشن سے تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ریلوے یارڈ میں کھڑے ہونے کے بعد ہی کوچ میں آگ لگ گئی تھی۔
آگ لگنے کے وقت مذکورہ کوچ اس لائن میں واحد کوچ تھا اور کسی دوسرے کوچ/اثاثہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ٹریول ایجنٹ بھاسین ٹریول نے اس پرائیویٹ پارٹی کوچ کو آئی آر سی ٹی سی کے ذریعے آن لائن بُک کرایا تھا اور انہیں گیس سلنڈر جیسے آتش گیر مادے لے جانے یا استعمال کرنے کی سختی سے ممانعت کی گئی تھی اور اس سلسلے میں ٹریول ایجنسی کی طرف سے ایک عہدنامہ پیش کیا گیا تھا۔
