اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کی میٹنگ میں 28 پارٹیوں کے لیڈران ہوئے شامل

ممبئی، 31 اگست (یواین آئی)حزب اختلاف کے انڈیا الائنس کے رہنماؤں نے جمعرات کو کہا کہ وہ ملک میں آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے اکٹھے

MUMBAI, AUG 31 (UNI):-West Bengal Chief Minister Mamata Banerjee arrived to attend the I.N.D.I.A. alliance meeting, in Mumbai on Thursday.UNI PHOTO-AK59U
MUMBAI, AUG 31 (UNI):-Congress leader Sonia Gandhi being received on her arrival to attend the I.N.D.I.A. alliance meeting, in Mumbai on Thursday.UNI PHOTO-AK47U
MUMBAI, AUG 31 (UNI):-RJD supremo Lalu Prasad Yadav talking to newsmen on arrival at the venue to attend the I.N.D.I.A. alliance meeting, in Mumbai on Thursday.UNI PHOTO-AK49U
MUMBAI, AUG 31 (UNI):-Shiv Sena (Uddhav Balasaheb Thackeray) leaser Uddhav Thackeray arrived to attend the I.N.D.I.A. alliance meeting, in Mumbai on Thursday.UNI PHOTO-AK52U
MUMBAI, AUG 31 (UNI):-Bihar Chief Minister Nitish Kumar arrived to attend the I.N.D.I.A. alliance meeting, in Mumbai on Thursday.UNI PHOTO-AK57U
MUMBAI, AUG 31 (UNI):-Jharkhand Chief Minister Hemant Soren arrived to attend the I.N.D.I.A. alliance meeting, in Mumbai on Thursday.UNI PHOTO-AK58U

ہوئے ہیں اور ایک مشترکہ پروگرام تیار کریں گے جب وہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انڈین نیشنل ڈویلپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) کا دو روزہ اجلاس یہاں گرینڈ حیات ہوٹل میں منعقد ہو رہا ہے۔ بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے کہا کہ وقت کی ضرورت ملک کے اتحاد اور خودمختاری کو مضبوط کرنا اور آئین اور جمہوریت کی حفاظت کرنا ہے۔ “مودی حکومت غربت، بے روزگاری اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انڈیا الائنس میٹنگ میں، ہم ایک مشترکہ پروگرام کو تیار کرنے پر کام کریں گے۔ ہمیں ون آن ون الیکشن لڑنا ہے (بی جے پی کے خلاف مشترکہ امیدوار کھڑا کرنا)۔
یادو کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ مہا گتھ بندھن گزشتہ اگست میں بہار میں برسراقتدار آئے اور لالو پرساد یادو اور جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رہنما نتیش کمار نے فیصلہ کیا کہ وہ سب ہم خیال رکھنے پر کام کریں گے۔ ایک بڑے اپوزیشن اتحاد کے لیے بورڈ پر موجود جماعتیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال بعد ہم تیسری بار ممبئی میں بطور ہندوستانی اتحاد مل رہے ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ لوگ ایک مناسب متبادل چاہتے تھے اور انڈیا الائنس اسے پیش کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ لوگ “معاشرے کو تقسیم کرنے والوں” کو مناسب جواب دیں گے۔ آر جے ڈی لیڈر نے مزید کہا کہ “لوگ ہمیں معاف نہیں کریں گے اگر ہم ان کی توقعات پر پورا نہیں اترتے۔” پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی نے کہا کہ نوجوان ملک کی طاقت ہیں۔
انہوں نے کہا، “جواہر لال نہرو سے منموہن سنگھ تک کے لیڈروں نے نوجوانوں کو ہدایت دینے اور جے این یو، آئی آئی ایم ایس، اسرو جیسے ادارے قائم کرنے کے لیے کام کیا۔” عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے کہا کہ بی جے پی کو ہندوستانی اتحاد کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “انہیں لفظ بھارت سے نفرت ہے اور وہ اس نام کو دہشت گرد تنظیم سے جوڑ رہے ہیں۔ یہ صرف نفرت نہیں ہے بلکہ اس کے بارے میں خوف بھی ہے کہ اگر اتحاد کامیاب ہو جاتا ہے تو کیا ہے،”
شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ہندوستان کے اتحاد کے رہنما جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
آر جے ڈی لیڈر منوج جھا نے کہا کہ اتحاد ملک کو متحد کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف جماعتوں کا اتحاد نہیں بلکہ نظریات کا ہے۔ جھا نے مزید کہا کہ ملک کو شفا یابی کی ضرورت ہے، اور یہ اتحاد قوم کی تعمیر نو اور حکمران جماعت کو آئینہ دکھانے کے لیے ہے۔
سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ ہندوستان کے بارے میں لوگوں کے ردعمل نے وزیر اعظم اور بی جے پی کو بے چین کردیا ہے۔ این سی پی کی ورکنگ صدر سپریا سولے نے کہا کہ انڈیا الائنس کو نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں سے ہونے والے نقصان کو ٹھیک کرنے کے چیلنج کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ہمارے اتحاد کے نام کا مسئلہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم اچھا کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کی تیسری میٹنگ ممبئی چل رہی ہے اور پہلے دن کی میٹنگ ختم ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں 28 پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران موجود رہے اور یہ سبھی اب یکم ستمبر یعنی کل ایک بار پھر ملاقات کریں گے تاکہ جن ایشوز پر آج بات نہیں ہو سکی انھیں حل کیا جائے۔ میٹنگ کی جو ویڈیوز سامنے آئی ہیں ان میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت کم و بیش 80 لیڈران شریک دکھائی دے رہے ہیں۔ تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ سیٹ شیئرنگ کا عمل 30 ستمبر تک پورا کر لیا جائے گا۔ ذرائع کے حوالے سے ملی خبر کے مطابق اِنڈیا اتحاد کی آج کی غیر رسمی میٹنگ میں سیٹ شیئرنگ کو لے کر تبادلہ خیال ہوا اور مشورہ دیا گیا کہ سیٹ کی تقسیم سے متعلق سبھی کارروائی 30 ستمبر تک پوری کر لی جائے۔
اس میٹنگ کے تعلق سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’اس ملک کے نوجوان روزگار چاہتے ہیں، لوگ مہنگائی سے چھٹکارا چاہتے ہیں، لیکن مودی حکومت صرف ایک آدمی کے لیے کام کر رہی ہے۔ اِنڈیا اتحاد ملک کے 140 کروڑ لوگوں کے لیے ہے، جو ملک کو ترقی کی طرف لے جائے گا۔‘‘
اِنڈیا اتحاد کا پی ایم چہرہ کون ہوگا؟ اس سلسلے میں لگاتار سوال اپوزیشن اتحاد کے لیڈران سے پوچھے جا رہے ہیں، لیکن جواب ندارد ہے۔ آج جب نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ سے یہ سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی وزیر اعظم عہدہ کے چہرے کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے۔ انتخاب ہونے دیجیے، ہمیں اکثریت ملنے دیجیے۔ اس کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ اِنڈیا اتحاد کی ممبئی میں ہو رہی میٹنگ میں اپوزیشن اتحاد کا ایک مشترکہ لوگو جاری کیا جانے والا ہے۔ ساتھ ہی کوآرڈنیشن کمیٹی کے اراکین کے ناموں کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ اِنڈیا اتحاد کے کنوینر کا نام بھی اس میٹنگ میں سامنے آ جائے گا۔ علاوہ ازیں ایک مشترکہ منشور اور سیٹ بٹوارے کو لے کر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ میٹنگ کا اہم پہلو یہ بھی ہے کہ 400 سیٹوں پر مشترکہ امیدواروں پر غور و خوض ہو۔

About awazebihar

Check Also

خوشامد اور ذات پات کی سیاست کے دن ختم ہو چکے : شاہ

  نئی دہلی 03 دسمبر (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *