شمولیتی تعلیم کا مقصد طلبہ کو اپنی اہمیت کا احساس دلانا ہے

اردو یونیورسٹی میں پروفیسر سارہ بیگم کا توسیعی لیکچر۔ شجر کاری مہم کا بھی انعقاد
حیدرآباد، 31 اگست (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، اسکول برائے تعلیم و تربیت میں آج ”شمولیتی تعلیم کے رہنمایانہ خطوط اور شمولیتی کمرۂ جماعت میں مختلف نوعیت کی معذوری پر توجہ“ (Guidelines for Inclusive Education and Addressing Cross Disability in an Inclusive Classroom) کے موضوع پر آن لائن و آف لائن (Blended Mode) ایک توسیعی لیکچر منعقد کیا گیا۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت اس توسیعی لیکچر کا انعقاد عمل میں آیا۔
پروفیسر سارہ بیگم، ڈین، فیکلٹی آف ایجوکیشن، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے اپنے لیکچر میں شمولیتی تعلیم کی حکمت عملی، سماج کی حصہ داری، شمولیتی اور معذوروں کی شمولیت کے متعلق پالیسی اور تعلیمی اداروں میں قبولیت جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی۔ جس میں طلبہ اور اراکین اسٹاف میں احترام، ہمدردی، افہام و تفہیم کے کلچر کو فروغ دینا شامل ہے۔ ریگنگ کے خلاف پروگراموں کا نفاذ، اساتذہ کا شمولیتی طرزِ عمل میں پیشہ ورانہ فروغ فراہم کرنا، اور تعلیم کے عمل میں خاندانوں اور برادریوں کی شمولیت ان اقدامات کا حصہ ہیں۔ شمولیتی تعلیم کی حکمت عملی کا مقصد ایسا ماحول تیار کرنا ہے جہاں طلبہ اپنے آپ کو قابل قدر، مدد یافتہ اور ماحول کا حصہ محسوس کریں۔ ان حکمت عملیوں پر عمل آوری کے ذریعہ تعلیمی ادارے تمام طلبہ کو معیاری تعلیم اور کامیابی کے مواقع فراہم کرسکتے ہیں۔
پروگرام کا آغاز پروفیسر ایم ونجا، ڈین، اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ، مانو کے تعارفی کلمات کے ساتھ ہوا، جنہوں نے تعلیم میں شمولیت اور کلاس روم میں شمولیت کے لیے رہنمایانہ اصولوں کی ضرورت کے بارے میں اظہار خیال کیا۔
ڈاکٹر اشرف نواز، اسسٹنٹ پروفیسر نے مہمان کا تعارف پیش کیا۔ لیکچر کے بعد سوال وجواب کا سیشن ہوا۔ پروفیسر شاہین شیخ، صدر شعبہ تعلیم و تربیت نے اختتامی کلمات پیش کیے۔ ڈاکٹر اشونی، پروگرام کوآرڈینیٹر نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر وی ایس سومی، اسسٹنٹ پروفیسرنے کار روئی چلائی۔ اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (شعبہ اور سی ٹی ایز) کے اساتذہ نے آن لائن و آف لائن شرکت کی۔
قبل ازیں، اسکول برائے تعلیم و تربیت میں ‘میری ماٹی میرا دیش ‘ مہم کے تحت کل شجر کاری کا انعقاد عمل میں آیا۔ پروفیسر وناجا ایم، ڈین اسکول برائے تعلیم و تربیت نے پودہ لگاتے ہوئے پروگرام کا آغاز کیا۔ اس موقع پر پروفیسر شاہین شیخ‘ نے بھی اسکول برائے تعلیم و تربیت عمارت کے سبزہ زار پر پودہ لگایا۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، او ایس ڈی- 2 ، پروفیسر محمد مشاہد، ڈین اسکول اور پروفیسر وقارالنسا نے بھی مہم میں حصہ لیا۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے سلسلے میں ‘میری ماٹی میرا دیش ‘مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس میں ‘ویروں’ کو خراج تحسین پیش کرنا شامل ہے، جنہوں نے ملک کے لیے سب سے بڑی قربانی دی ہے۔ اس حوالے سے مختلف سرگرمیوں کے ذریعے طلبہ اور اساتذہ میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر اشونی، ڈاکٹرمظفر حسین خان، ڈاکٹر فرحت علی، ڈاکٹر اطہر حسین و دیگر اساتذہ اس پروگرام میں موجود رہے۔اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر طلبا نے شجرکاری مہم میں حصہ لیا۔ ڈاکٹر نجمہ بیگم اور ڈاکٹر اشراف نواز اس پروگرام کے رابطہ کار تھے۔

About awazebihar

Check Also

ملک کی موجودہ نازک صورتِ حال میں مسلمان صبر و ضبط کے ساتھ زندگی گزاریں

 جمعیۃ علماء( ارشدمدنی) دھولیہ کے جلسہ سیرت النبی ﷺ میں مفسرِ قرآن، حضرت مولانا مختار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *