پٹنہ، 2 ستمبر (اے بی این) وزیر اعلیٰ اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے سینئر لیڈر نتیش کمار نے آج کہا کہ اپوزیشن اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے اس پروگرام کو قومی سطح پر نافذ کرے گا۔ یہ2 اکتوبر مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش سے شروع ہوگا۔
مسٹر کمار نے ہفتہ کو یہاں بہار کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی داروگا پرساد رائے کے یوم پیدائش پر منعقدہ ریاستی تقریب کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل ممبئی میں انڈیا اتحاد کی ایک بہت اچھی میٹنگ ہوئی۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2 اکتوبر کو باپو کے یوم پیدائش کے موقع پر ہم ملک بھر میں پروگرام منعقد کریں گے اور متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔
اپوزیشن اتحاد کے ارکان کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے کل ہی فیصلہ کر لیا ہے کہ مل کر الیکشن لڑیں گے، سیٹوں کی تقسیم میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس پر مکمل بات چیت ہو گی۔ “یہ ہو گیا اب سب کچھ طے ہو جائے گا اور بہت جلد اندرونی طور پر بتایا جائے گا۔ ہم اس مہینے میں سب کچھ طے کر لیں گے۔
‘ون نیشن ون الیکشن کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسٹر کمار نے کہا کہ مرکزی حکومت کو لوک سبھا اور اسمبلی کے بیک وقت انتخابات کرانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں، یہ بہت اچھی بات ہے۔ پہلے بھی یہ کام بیک وقت کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب مرکزی حکومت اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں تجویز لائے گی، تب اس پر تفصیلی بحث ہوگی۔ اس وقت ایک ایک چیز پر بحث ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں پہلے ہی شک تھا کہ یہ لوگ (بی جے پی) وقت سے پہلے انتخابات کروا سکتے ہیں۔ اب یہ لوگ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت وہ کام نہیں کر رہی جو اسے کرنا چاہیے تھا۔ مردم شماری کا کام سال 2020-21 میں ہی ہونا چاہیے تھا پھر کیوں نہیں کیا گیا۔ ان تمام مسائل پر کل ہند اتحاد میں تفصیلی بات چیت ہوئی۔
مسٹر کمار نے کہا کہ مرکزی حکومت کیا کرتی ہے یہ دیکھنا ہوگا۔ اپوزیشن کے اتحاد سے مرکز کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ میڈیا پر بھی ان لوگوں کا کنٹرول ہے۔ کل جب ہم متحد ہوئے تو میڈیا والے بھی بہت خوش تھے۔ ہر کوئی اچھا محسوس کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو یہ لکھنے کی اجازت ہونی چاہیے کہ کیا اچھا ہے اور کیا غلط، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ میڈیا والے صحیح بات سمجھیں اور لکھیں، یہ ان کا حق ہے۔
پروگرام کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ممبئی میں انڈیا الائنس کی بہت اچھی میٹنگ منعقد ہوئی۔ پریس کانفرنس میں پارٹی کے تمام رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہاربہت بہتر طریقے سے کیا۔ ہم سب مل کر کام کریں گے۔ ہم لوگ کل ہی الیکشن لڑنے کے سلسلے میں آپس میں طے کرچکے ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے سے متعلق خبریں چل رہی ہیں، یہ بہت اچھی بات ہے۔ پہلے بھی یہ کام ایک سارھ ہوتا تھا۔ یہ کیا کیا کررہے ہیں یہ تودیکھنا ہے۔ لیکن ابھی تک مردم شماری کا کام کیوں نہیں کرایا جا رہا ہے؟ مردم شماری کا کام 2021 میں ہی ہونا چاہیے تھا پھر کیوں نہیں کیا گیا؟ ان تمام ایشوز پر ہم لوگ کل ہی بات کر چکے ہیں۔
ون نیشن ون الیکشن کی حمایت کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب وہ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں تجویز لائیں گے تو اس پر تفصیلی بات ہوگی۔ اس وقت ایک ایک چیز پر بات ہوگی۔ مجھے پہلے ہی شک تھا کہ وہ وقت سے پہلے الیکشن کروا سکتے ہیں۔ اب یہ لوگ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ جو کام مرکزی حکومت کو کرنا چاہیے وہ نہیں کر رہی اورکیاکیا کر رہی ہے، یہ دیکھنا ہے۔ مرکز میں اب اپوزیشن اتحاد سے لوگ گھبراہٹ میں ہیں۔ میڈیا پر پہلے ہی ان لوگوں کا کنٹرول ہے۔ کل جب ہم متحد ہوئے تو میڈیا والے بھی بہت خوش تھے۔ ہم نے صحافیوں سے بات بھی کی۔ سب اچھا محسوس کر رہے تھے۔ ہم نے کہا کہ کی غلط ہے کیا صحیح ہے جو بھی مناسب ہے پہلے ہم لکھا کرتے تھے اب آج کل آپ پر کنٹرول ہے۔ یہ ٹھیک نہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ صحیح بات کو سمجھیں اور لکھیں، یہ آپ کا حق ہے۔
’انڈیا‘ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کل ہم لوگوں کی کل آپس میں مکمل بات ہوچکی ہے۔ اب اندرونی طور پر سب کچھ بہت جلدطے کرکے بتا دیا جائے گا۔ ہم لوگ اس مہینے ہر چیز طے کرلیں گے۔ 2 اکتوبر کو باپو کے یوم پیدائش کے موقع پر ہم لوگ پوریملک میں پروگرام منعقد کریں گے اور متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔ بہار میں اساتذہ کی چھٹیوں سے پیدا ہونے والے تنازعہ کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کہیں بھی کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ ہم سب لوگ بچے بچیوں کو پڑھانا چاہتے ہیں تو اس میں کیا حرج ہے؟ محکمے یا افسران وہ فیصلے لیتے ہیں جو انہیں اچھا لگتا ہے۔ میں حیران ہوں ان لوگوں پر جو اس پر سوال اٹھاتے ہیں، اگر کسی کو کوئی شک ہے تو وہ آکر بتائے، ہم سب کی سنیں گے۔ ہم سب کی سنتے ہیں اور ان کے مفاد میں کام کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بچوں کی تعلیم وقت پر ہو۔