پٹنہ، 7 ستمبر، 23
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی پہلی سالگرہ پر آج ہزاروں کانگریس کارکنوں نے بہار کانگریس کےصدر ڈاکٹر اکھلیش پرساد سنگھ کی قیادت میں بڑی پد یاترا نکالی۔ پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان سے شروع ہو کر یہ پد یاترا گول گھر، بانس گھاٹ، راجاپور، گوسائیں ٹولہ سے ہوتی ہوئی ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹرصداقت آشرم میں کارکنان کی کانفرنس میں تبدیل ہو گئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2022 ءمیں اسی دن راہل گاندھی نے کنیا کماری سے کشمیر تک اپنی تاریخی پد یاترا کا آغاز کیا تھا۔ اس کی یاد میں آج کانگریس کی جانب سے ریاست گیر پد یاترا نکالی گئی۔
بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈاکٹر اکھلیش پرساد سنگھ نےکارکنان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بانکا کے مندار پربت سے پٹنہ کے گاندھی میدان تک گزشتہ سال کی پد یاترا کا اپنا تجربہ شیئر کیا اور راہل جی کی بھارت جوڑو یاترا کو یاد کیا۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ آج بھارت جوڑو یاترا کے تجربات کو یاد کر کے دل ودماغ جوش وجذبات سے بھرجاتا ہے۔ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے ملک میں جس طرح سے نیا شعور پیدا ہوا، اس نے اپوزیشن کی سیاست کو ایک نئی سمت دی اور کانگریس میں نئی توانائی ڈالی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ آج ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم سے پورے ملک کو خطاب کر رہی ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ جب راہل جی نے اپنی پد یاترا کا نام ‘ بھارت جوڑویاترا رکھا تو بی جے پی نے یہ جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانا شروع کر دیا کہ بھارت ٹوٹا کب تھا۔ دراصل وزیر اعظم مودی کی قیادت فکری دیوالیہ پن کا شکار ہے۔ وہ سمجھ نہیں پائے کہ راہل جی جذباتی لگاؤ کی بات کر رہے تھے، جسے مودی سرکار تہس نہس کرنے میں لگی ہے۔ مودی جی خواتین کو عورت کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن راہل جی خواتین میں مادریت دیکھتے ہیں۔ یہی فرق ہے مودی اور راہل جی میں اور بی جے پی اور کانگریس میں۔ راہل جی جانتے تھے کہ آزاد ہندوستان کی تصویر اس وقت تک مکمل نہیں ہوگی جب تک فرقہ وارانہ جنون سے منتشر سماج کو جوڑا نہیں جائے گا۔ اسی لیے بھارت جوڑو یاترا کا عہد ہے: جڑے گابھارت،جیتے گا انڈیا۔ یہ کوئی نعرہ نہیں بلکہ مستقبل کی آواز ہے۔
اس مارچ میں ریاست بہار کی پوری کانگریس قیادت شامل رہی جن میں نکھل کمار، ڈاکٹر شکیل احمد، کوکب قادری، کرپاناتھ پاٹھک، پریم چندر مشرا، ڈاکٹر اشوک کمار، ڈاکٹر سمیر کمار سنگھ، وجے شنکر دوبے، بجیندر چودھری، اجے کمار سنگھ، ویناشاہی، نرمل ورما، برجیش پانڈے، راجیش راٹھوڑ، برجیش پرساد منن، لال بابو لال، پرمود کمار سنگھ، منا شاہی، ونے ورما،ثروت جہاں فاطمہ، کپل دیو پرساد یادو، آنند مادھو، راج کمار راجن، ڈاکٹراجے کمار سنگھ، پربھات کمار سنگھ، ڈاکٹر ونود شرما، راجیش کمار سنہا، گیان رنجن، چندر پرکاش سنگھ، منت رحمانی، کمار آشیش، ڈاکٹر سنجے یادو، ششی رنجن، ششی کمار سنگھ، سوربھ سنہا، انوراگ چندن،ا سنیہاشیش وردھن پانڈے، ششی کانت تیواری، کمل دیو نارائن شکلا، ریتا سنگھ، سدھارتھ چھتریہ، قیصرخان، حسیب انور، آشوتوش شرما، اروند لال رجک، راہل کمار، سدھا مشرا، اویناش شرما، نیرج کمار، نونیت جے پور یار، مدھریندر کمار سنگھ، پرویز احمد، اسفر احمد، بید ناتھ شرما، ندھی پانڈے، وملیش تیواری، راجیش مشرا، روی گولڈن، گروجیت سنگھ، سنتوش سریواستو، ریکھا دیوی، دولت امام، پونم گپتا، محمد شاہنواز، وصی اختر، گرودیال سنگھ، راماشنکر پرساد، ڈاکٹر گوتم وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔